قسط نمبر6,5
گانڈ میں چبھ گیا، نصرت مزے
کراہتی ہوئی آہیں بھرتی ہوئی اپنی
گانڈ میرے لن پر مسلنے لگی، نصرت
کانپتی ہوئی تیز تیز سانس لیتی
ہانپ رہی تھی جس سے نصرت کا
اوپر نیچے ہوتا کوکا مجھے نڈھال کر
رہا تھا، نصرت کے گال کا تھوک
چوس کر میں پیٹ میں اتار رہا تھا
جو مجھے عجب سرود بخش رہا تھا
ہم دونوں باپ بیٹی دنیا سے بے نیاز
ایک دوسرے کو چوم رہے تھے نصرت
کے ناک میں اوپر نیچے ہوتا کوکا بھی
مجھے نڈھال کر رہا تھا میں نصرت
کے کوکے کو دیکھ کر پاگل ہو رہا تھا
اتنے میں میں نے نصرت کا قمیض
اٹھا کر نصرت کے پیٹ کو مسلنے لگا
جس سے نصرت مزے سے نڈھال یو
کر کراہ کر بے خود سی ہو کر عجیب
سی آواز منہ سے نکال کر منہ گھما کر
میرے ہونٹ اپنھ ہونٹوں میں کھینچ
کر چوسنے لگی نصرت نے زور لگا کر
میری زبان اپنے منہ میں کھنچ کر
چوسنا شروع کردیا ہم دونوں باپ
بیٹی ایک دوسرے کا ذائقہ چکھ کر
کراہ کر رہ گیے ہماری کراہیں ایک
دوسرے کے منی میں دبنے لگیں میں
نے زور لگا کر نصرت کا قمیض دونوں
ہاتھوں سے کھینچ دیا جو درمیان دو
حصے ہو گیا اور نصرت کے تنے ہوئے
38 کے ممے اچھل کر باہر آگئے جو
میں نے جھٹ سے ہاتھوں میں بھر کر
دبوچ لیے، جس سے نصرت تڑپ کر
میرے منہ میں دب گئی اور نصرت
مچل کر رہ گئی میں نے اپنی بیٹی
کے ممے زور سے دبا کر مروڑ تے ہو ئے
نصرت کے نپلز سختی سے دبا کر
مسلنے لگا جس سے نصرت بے اختیار
مچلی اور نصرت کی مزے سے پھر
پور بکاٹی میرے منہ میں دب گیی
میرے مسلتے ہاتھوں نے نصرت کو بے
خود کر دیا نصرت جنونی سی ہو کر
سختی سے میری زبان اور ہونٹ
چوسنے لگی جس سے کچن پچ پچ
کی آوازوں سے گونجنے لگی نصرت
اوپر سے ننگی اپنے باپ کے ہاتھوں
مسل رہی تھی نصرت مزے سے ہانپ
رہی تھی اور نصرت کا ہنپتا کوکا
میرے اندر اتر رہا تھا نصرت جنونی
یو کر میرے ہونٹ چوس رہ تھی
نصرت آج اپنی ساری پیاس اتارنے
میں لگی تھی، نصرت نے ہاتھ بڑھا کر
میرے لن کو ہاتھوں میں کر مسلا اور
کراہ کر بے خود سی ہو گئ، نصرت نے
میر لن کو مسلتے ہوئے ہاتھ سے میرا
نالا کھول دیا اور میرا لن اپنے ہاتھ
میں پکڑ کر مسلنے لگی میرا لن اپ ی
بیٹی ہاتھوں میں جاتے ہی میری
جان نکلتی محسوس ہوئی اور
نصرت اپنے باپ کے لن کو ہاتھ میں
لے کر کراہ سی گئی ہم دونوں باپ
بیٹی کی سرور بھری کراہیں اکھٹی
نکل کر ایک دوسرے کے منہ میں دب
گئیں، نصرت نے کچھ دیر میر لن کو
مسلا اور لن کھینچ کر اپنے چڈوں
میں لے کر دبوچ لیا لن نصرت کے
چڈوں اترتے ہی نصرت کی ننگی
پھدی سے جا ٹکرا جس سے نصرت
اپنے باپ کے لن کو اپنی پھدی پر
محسوس کر کے مر سی گئی نسرت
نے بے خود ہو کر ایک لمبا سانس
کھینچا اور بے اختیار زور سے تڑپی
،اور تڑپ کر زور زور سے کراہنے لگی
نصرت نے پہلی بار کسی مرد کے لن
کو اپ ی پھدی پر محسوس کیا تھا
جے وہ برداشت نہ کر پائی اود مزے
سے دوہری ہو کر کراہتی ہوئی آہیں
بھرتی تیز تیز سانس لے رہی تھی
نصرت کی کراہیں میرے منہ میں دب
رہی تھیں اور نصرت بے قابو ہو کر بے
اختیار بکاٹیاں بھرنے لگی، میں
سمجھ گیا کہ میری پیٹی لن کےلیے
بہت ترسی ہوئی ہے، نصرت پانچ
منٹ تک خود کو نہ سنبھال سکی اور
تڑپتی ہوئی کرلانے لگی نصرت کی لن
کےلیے تراس دیکھ کر مجھے اپنی
بیٹی پر ترس آنے لگا اور میں خود کو
کوسنے لگا کہ میں کتنا ظالم تھا جو
اپنی بیٹیوں کو ترستا چھوڑ کر اپنی
پیاس بجھاتا رہا، نصرت میرے لن کو
اپنی پھدی پر محسو س کر کے
نڈھال تھی، نصرت کے چڈوں میں لن
کسی بھٹی میں معلوم یورہا تھا میں
نے نصرت کو چوستے ہوئے آہستہ
آہستہ آگے پیچھے ہو کر لن نصرت کی
پھدی پر رگڑنے لگا، میرے لن کا
کھردرے ماس نے نصرت کی پھدی
کو جیسے ہی مسلا نصرت مزہ
برداشت نہ کر پائی اور نصرت لگا کر
کرلاتی ہوئی مچھلی کی طرح کرلائی
اور لمبی لمبی غراہٹیں بھرنے لگی
میں رکے بغیر نصرت کی پھدی ہر لن
مسلتا ریا میرے لن کا کھردا ماس
میری بیٹی کی پھدی کے نازک ہونٹ
سختی سے مسل کر نصرت کی جان
نکالنے لگا نصرت کی ٹانگیں مزے سے
کانپنے لگیں اور نصرت بے اختیار
غراتی ہوئی کراہ رہی تھی، میرے لن
کا کھردرا پن میری بیٹی کی برداشت
سے باہر ہو گیا اور میرے پانچ چھ
جھٹکوں نے نصرت کا کام تمام کر دیا
جس سے نصرت زوردار آواز کرلاتے
ہوئے دھاڑی اور مچھلی کی طرح
تڑپ کر ایک لمبی دھار پانی کی
میرے لن پر مار کر فارغ ہوکر دھارتی
ہوئی دوہری ہو کر آگے سنک پر لیٹتی
چلی گئی، پیچھے سے میں بھی
نصرت کے اپر لیٹ گیا نصرت کافی
دیر دھاڑتی ہوئی آہیں بھرتی پانی
چھوڑتی رہی اور میں نصرت کے اوپر
پڑا نصرت کو چوستا رہا، ہم دونوں ب
ال بیٹی مزے کی پیک پر تھے اور
میرا لن میری بیٹی کے چڈوں میں
گھس کر میری بیٹی کو نڈھال کر
چکا تھا، نصرت اپنے باپ کے نیچے
پڑی اپنے باپ کا لن اپنے چڈوں میں
لے کر اپنی پھدی سے پانی نکالتی
نڈھال پڑی تھی، میں نے اوپر ہو کر
نصرت کے گال کو سختی اے چوسنے
لگا، نصرت میرے نیچے سنک پر پڑی
تیز تیز سانس لیتی ہانپ رہی تھی
جس سے نصرت کے پھولتے ناک میں
اوپر نیچے ہوتا کوکا مجھے بے تاب
کرنے لگا اور میں نے آگے ہو کر اپنی
بیٹی کے اوپر نیچے ہوتے کوکے کو
چوم لیا جس سے میرے اندد سرور
کی لہر اتر گئی اور میں نے نصرت کے
کوکے کو ہونٹوں میں بھر کر چوس
لیا
کا کوکا مجھے بے حال کر رہا تھا
نصرت سنک پر نڈھال پڑی تھی اور
تیز تیز سانس لیتی ہانپ رہی تھی
جس سے نصرت کا ناک پھول کر
کوکے کو اوپر نیچے تیز کر رہا تھا
جبکہ میں نصرت کے اوپر جھکا یوا
نصرت کے کوکے کو ہونٹوں میں کس
کر چوس رہا تھا اور میرا کہنی جتنا
لمبا لن ابھی تک نصرت کے چڈوں
میں تھا جس کو نصرت نے اپنی
پھدی پر دبوچ رکھا تھا نصرت ایک
بار فارغ ہو کر سنک پر ساکن پڑی
تھی اس کی آنکھیں سرور سے بند
تھی اور وہ اپنی باپ سے کوکا
چسوائی کا مزہ لے رہی تھی میں نے
اپنی بیٹی کے کوکے کو کس کر
ہونٹوں میں کھینچ کر چوس لیا
جس سے کافی سارا تھوک میرے منہ
میں بھرنے لگا اور میں اپنی بیٹی کے
،کوکے کا نشے بھرا تھوک نگلنے لگا
تھوک میرے اندر اتر کر مجھے مزے
کی نئی بلندیوں سے روشناس کرنے
لگا اپنی بیٹی کے کوکے کو چوسنے کا
نشہ شراب سے بھی بڑھ کر تھا
نصرت میرے نیچے پڑی مجھے اپنے
کوکے سے کھیلتا انجوائے کر رہی
تھی، میں جیسے جیسے نصرت کا
کوکا چوس کر تھوک نگلتا میرے اندر
مزے کا طوفان اٹھنے لگتا اور میری
جنونیت بڑھنے لگتی، میں زبردست
طریقے سے نصرت کے کوکے کو
ہونٹوں میں سختی سے بھر کر
دبوچتے ہوئے شدت سے کوکے کو
چوسنے لگا نصرت بھی اب انجوائے
کر رہی تھی. میں مسلسل کوکے کو
چوانے سے جنونی سا ہونے لگا تھا
میرا دل کر رہا تھا کہ میں نصرت کے
کوکے کو مسل کر رکھ دوں، مزے سے
میرا برا حال تھا میں نے ایک بار
کوکے کو سختی سے ہونٹوں میں
دبوچ کر چوستے ہوئے زرور لگا کر
کوکے کو اوپر کھینچ لیا جس سے
نصرت کا کوکا میرے ہونٹوں میں بھر
کر اوپر کھینچ گیا اور ساتھ نصرت
کا کوکے والا نتھنا بھی اور کھینچ آیا
، نصرت مزے سے کراہ گئی اور کوکے
سے مزے کی لہریں آگ بن کر میرے
اندر اتر گئیں اتنے میں پچ کی آواز
سے کوکا میرے ہونٹوں سے نکل گیا
نصرت مزے سے کراہ کر ہانپنے لگی
میری تھوک سے لتھڑا میری بیٹی
نصرت کا کوکا اور کوکے والی ناک
کی سائیڈ سرخ ہو چکی تھی میں یہ
منظر دیکھ کر جنونی سا ہو گیا اور
اپنی زبان نکال کر کوکے کو رگڑ کر
محسوس کیا جس نے مجھے نڈھال
سا کر دیا نیچے نصرت بھی ساکن
پڑی انجوائے کر رہی تھی مجھ سے
اب رہا نہی گیا، میں نے نیچے ہو کر
نصرت کے کوکے کو ہونٹوں میں بھر
کر چوسا اور اپنے دانت نصرت کے
ناک پر کوکے والی سائیڈ پر گاڑھ دیے
، میں نے، زور لگا کر دانتوں میں ناک
کے ماس کو جکڑ کر زور سے کاٹتے
ہوئے ناک کے ماس کو دانتوں سے م
النے لگا جس سے نصرت کی ہلکی سے
درد بھری کراہ نکل گئی اور نصرت
میرے نیچے کانپ گئی میں مسلسل
زور لگاتے ہو نصرت کے ناک ماس کو
کاٹتے ہوئے مسلنے لگا، نصرت کو درد
کے ساتھ مزہ بھی آنے لگا اور وہ
ہلکی ہلکی سسکاریاں بھرنے لگی
میں نصرت کے کوکے کو مسلتے ہوئے
بے قابو ہونے لگا تھا میرے اندر اترتا
کوکے کا تھوک میری جنونیت کو
سیک دے رہا تھا مسلسل کوکے کو
.مسلتے ہوئے میں رہ نا پایا. میں نے
صرت کے کوکے کو چوما اور نصرت
کے منہ کو ہاتھوں میں پکڑ کر دانت
کھول کر پورا زرو لگا کر نصرت کے
کوکے والی سائیڈ کا ماس کس کر
دانتوں میں بھر کر دبا دیا جس سے
نصرت کی درد بھری کراہ نکلی اور
نصرت تڑپ کر آنکھیں کھول کر
مجھے دیکھنے لگی نصرت کے چہرے
سے قرب نظر آنے لگا میں نے نصرت
کے چہرے کو مضبوطی سے پکڑا اور
نصرت کے ناک کے ماس کو اپنے
دانتوں کے چک میں مزید شدت سے
کس دیا جس سے نصرت ایک بار
تڑپی اور کراہ کر نصرت کی ہلکی سے
چیخ نکل گئی اور نصرت سر بھی
ہلکا ساکانپ گیا میرے زور لگانے سے
ناک کا ماس میرے دانتوں سے
پھسلنے لگا اور پھسلتے ہوئے ماس
میرے دانتوں سے نکل گیا جس سے
میرے دانتوں کی گرفت میں نصرت
کا کوکا آ گیا، دانتوں سے ناک کا ماس
پھسلتے ہوئے نصدت کی درد بھری
زور دار کراہ نکل گئی اور ساتھ
نصرت میرے نیچے کانپ گئی، میں
مزے سے بے حال تھا جبکہ نصرت
بھی آہ بھر کر رہ گئی اس سارے
کھیل کو نصرت بھی انجوائے کر رہی
تھی نصرت کا کوکا اب میرے دانتوں
کی گرفت میں آگیا جسے میں نے زور
لگا کر چوس لیا، جنونیت مجھے بے
قابو کر رہی تھی میرا دل کیا میں
کوکے کو کھینچ کر کھا جاؤں یہ
سوچ کر میں خودکو روک نہ سکا اور
نصرت کے کوکے کو کھینچ کر
چوستے ہوئے زور لگا کر دانتوں سے
کس کر کھینچ لیا، نصرت کا کوکا
میرے دانتوں نے کھینچ لیا جس سے
نصرت کا نتھنا بھی کوکے کے ساتھ
کھینچ گیا اور نصرت کی مزے سے
کراہ نکل گئی، اور نصرت کا سر بھی
اوپر اٹھنے لگا مزے سے میری بھی آہ
نکل گئی، نصرت کا کوکا میری جان
نکال رہا تھا اور میری جنونیت کو
بڑھا رہا تھا مجھ سے رہا نا گیا اور
میں نے بے اختیار اپنی بیٹی کا سر
اپنے ہاتھوں سے سنک میں دبا دیا اور
دوسری طرف پورا زور لگا کر اپنی
بیٹی نصرت کا کوکا پوری طاقت سے
اپنے دانتوں سے کھینچ لیا جس سے
کوکے نے پوری طاقت سے نصرت کا
نتھنا کھینچ لیا، میں نے نصرت کا سر
پوری طاقت سے سنک میں دبایا ہوا
تھا جس سے وہ سر اوپر نہ اٹھا
سکی پر نصرت درد سے زوردار چیخ
مار کر تڑپ گئی اور بری طرح مچلنے
لگی میں نے مزید زور لگا کر نصرت
کا کوکا کھینچ لیا جس سے نصرت
قرب سے چیخی اور نصرت کا سر
بری طرح کانپنے لگا کوکک نے فل
نصرت کے تنھنے کو کھینچ کر لال کر
دیا، میرے زور لگانے سے نصرت کا
نتھنا فل تن کر کھل چکا تھا، کوکا
میرے دانتوں میں فل کھینچ کر
نصرت کے ناک کے نتھنے کو چیر رہا
تھا، ایسا لگ رہا تھا کہ ابھی کوکا
ناک چیر کے نکل آئے گا اتنا زور سے
میں کوکا ننصرت کے ناک سے اپنے
دانتوں میں کھینچ رہا تھا نسرت درد
سے تقریباً بکا رہی تھی اس کا منہ لا
ل سرخ تھا اور کانپ رہا گھا میں
مزے سے دیوانہ ہو چکا تھا میرے
منہ سے جنونیت سے آہیں نکل رہی
تھیں اور میں تیز تیز سانس لیتا
گھوں گوں کرتا بے اختیار ہو کر پورا
زور لگا جس سے کوکے نے نتھنے کو
مزید کھینچ لیا میں نے اس بار اتنا
زور لگایا کہ میرا سر بھی کانپ گیا
نصرت کے نتھنے کو مزید کھینچنے
سے نصرت کی کرلاٹ نکلی اور
نصرت قرب سے تڑپتی ہوئی خود کو
چھڑوانے کی کوشش کرنے لگی اسی
دوران کوکا مزید کھینچاؤ برداشت
نہ کرسکا اور کوکے کی پن نکل گئ
مزے سے بے حال ہو کر میری بھی کر
لاٹ نکلی اور ساتھ ہی نصرت بھی
چیخی اور کوکا نصرت کے ناک سے
نکل کر میرے دانتوں میں آ گیا جس
زے نصرت کی جان میں جان آئی اور
نصرت کراہتے ہوئے آہیں بھرنے لگی
جب کہ کوکے کو ناک سے نکلتا
محسوس کر کے میں بھی حوش میں
آیا تو دیکھا کہ آہیں بھرتی نصرت کا
ہانپتا نتھنا کھینچاؤ سے لال سرخ
تھا میں کوکا منہ سے نکال دیا اور
آگے ہو کر نصرت کے ناک کو چم کر
چوس لیا جس سے نصرت کو کچھ
سکون ملا تو نصرت آہ بھر کر رہ گئی
نصرت ابھی تک سنک پر لٹی ہویی
تھی اور میرا لن بھی ابھی تک اس
کے چڈوں میں تھا میں نے آگے ہو کر
نصرت کے ماس سے بھرے گال کو
منہ میں بھر کر اچھی طرح ہوئے
چاٹنے لگا، میں نے نصرت کے گال کو
منہ کھول کر منہ میں بھر کر شدت
جاری ہے ۔۔
0 Comments