Bra Wali Shop Episode 30,31

بریزر والی شاپ
قسط 31,32

نیلم نیچے جھکی تو اسکی چکنی اور تنگ چوت میرے چہرے کے بالکل سامنے تھی۔ نیلم کی چوت بالوں سے بالکل صاف تھی جیسے اس نے آج ہی اپنی چوت کے بال صاف کیے ہوں۔ یہ دیکھ کر مین نے اپنی زبان نکالی اور نیلم نے مزید جھک کر اپنی چوت کو میرے زبان کے ساتھ ملا دیا، نیلم کی چوت سے گلاب کی مہک آرہی تھی، وہ شاید اپنی چوت کو عرقِ گلاب سے دھو کر ہی آئی تھی۔ میں نے اپنی زبان کو نیلم کی چوت کے لبوں کے درمیان میں داخل کیا اور اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیچے شیزہ میرے 8 انچ کے لوڑے کو منہ میں لیکر چوسنے میں مصروف تھی۔ نیچے شیزہ کے چوپے اور اوپر نیلم کی چکنی چوت مجھے بہت مزہ دے رہی تھی۔ نیلم کی سسکیاں بہت وحشی تھیں جن سے مجھے اندازہ ہورہا تھا کہ وہ سیکس کو انجوائے کرنے والی لڑکی ہے ۔ نیلم ساتھ ساتھ اپنی چوت کے دانے پر اپنا ہاتھ پھیر رہی تھی جبکہ دوسرے ہاتھ سے وہ اپنی چوت کے لب کھول کر مجھے اپنی زبان زور زور سے رگڑنے کا کہ رہی تھی۔ نیلم کی چوت کے لن اسکی چوت کے پانی سے چکنے ہورہے تھے ۔ 2 منٹ تک میں نیلم کی چوت کو چاٹتا رہا، پھر نیلم نے اپنی ٹانگ واپس نیچے رکھ لی اور میری زبان اپنے منہ میں لیکر میری زبان سے اپنی چوت کا ذائقہ چکھنے لگی۔ 

نیچے شیزہ نے میرا لن چھوڑ کر اپنی پینٹی اتار دی تھی اور وہ اب نیلم والی پوزیشن میں میرے اوپر آکر بولی چلو اب میری چوت کو بھی ایسے ہی چاٹو جیسے نیلم کی چوت چاٹی ہے۔ اسکی چوت بھی بالوں سے صاف تھی البتہ اسکی چوت سے گلاب کی خوشبو نہیں آرہی تھی بلکہ اسکی چوت کے پانی بو تھی جسکو میں نے کچھ لمحے سونگھ کر اپنے ناک کو معطر کیا اور پھر اپنی زبان شیزہ کی چکنی چوت پر رکھ کر اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیلم اب میرے اوپرآکر بیٹھ گئی تھی، میرے اوپر بیٹھنے کے بعد اس نے میرے لن کو پکڑ کر اپنی پھدی کے سوراخ پر سیٹ کیا اور اس پر ہلکا سا دباو ڈالا تو میرے لن کی ٹوپی اسکی پھدی میں داخل ہوگئی جس پر نیلم کے منہ سے ایک سسکی نکلی۔ ۔۔۔۔ اف۔۔۔۔ بہت موٹی ہے تمہارے لن کی ٹوپی۔۔۔ یہ کہ کر نیلم نے ایک جھٹکا لیا میرے لن پر اور پوری کی پوری میرے لن پر بیٹھ گئی۔ میرا لن اسکی چوت کی دیواروں کو چیرتا ہوا اسکی چوت کی گہرائیوں میں اتر چکا تھا، ڈاٹس والا کنڈوم ہونے کی وجہ سے نیلم کی چوت کی دیواروں پر رگڑ کچھ زیادہ ہی لگی تھی جس سے اسکی ایک دلخراچ چیخ نکلی اور وہ کچھ لمحے بغیر ہلے میرے لن کے اوپر بیٹھی رہی اور آہ ہ ہ آہ ہ ہ آہ ہ ہ کی سسکیاں نکالتی رہی۔ جبکہ شیزہ بھی اپنی چوت میں میری زبان کی رگڑ کی وجہ سے سسک رہی تھی جبکہ میرے ایک ہاتھ کی انگلی شیزہ کے چوتڑوں کو کھول کر اسکی گانڈ کے سوراخ پر اپنا پریشر بڑھا رہی تھی۔ 

کچھ دیر تک میں شیزہ کی چوت چاٹتا رہا، پھر جب نیلم کی درد کم ہوئی اور اس نے میرے لن پر آہستہ آہستہ اچھلنا شروع کیا تو میں نے شیزہ کی چوت کو چاٹنا بند کر دیا اور اسے سائیڈ پر کر کے نیلم کو اپنے اوپر لٹا لیا۔ نیلم کے 36 سائز کے ممے میرے سینے سے ٹکرا رہے تھے میں نے نیلم کو اسکے چوتڑوں سے پکڑ کر تھوڑا اونچا کیا اور پھر اسکی چوت میں اپنے لن سے لگاتار دھکے لگانا شروع کر دیے۔ جیسے ہی میں نے نیلم کو چودنا شروع کیا اسکے چہرے پر خوشی کے واضح آثار نظر آنے لگے، اسکے چہرے پر ہلکی مسکراہٹ تھی اور ہر دھکے کے ساتھ وہ آہ ہ ہ ہ ، آہ ہ ہ ۔۔۔ اف ف ف ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازیں نکال ری تھی۔ اسکی چوت بہت ٹائٹ تھی جسکی وجہ سے مجھے اسکو چودنے میں بہت مزہ مل رہا تھا۔ پچھلی رات گو کہ میں اپنی ہمسائی کو 2 بار چود چکا تھا اور اسکی گانڈ بھی ماری تھی، مگر نئی چوت کا ہمیشہ اپنا ہی ایک نشہ ہوتا ہے، یہی وجہ تحھی کہ نیلم کی چوت مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور اسکےجسم سے آںے والی گلاب کی مہک مجھے سکون دے رہی تھی۔ کچھ دیر تک اسے ایسے ہی چودنے کے بعد میں نے اسکے چوتڑوں کو تھوڑا اور اوپر اٹھا لیا اور اسے تھوڑا آگے کی طرف دھکیلا تو اسکے 36 سائز کے ممے میرے منہ کی پہنچ میں آگئے جنہیں میں نے فورا ہی منہ کھول کر اپنے منہ میں لے لیا اور نیچے سے نیلم کی چوت میں دھکوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ 5 منت تک میں شیزہ کو اسی پوزیشن میں چودتا رہا، 5 منٹ بعد مجھے محسوس ہوا جیسے نیلم کی پھدی پہلے کی نسبت بہت ٹائٹ ہورہی ہے۔ اسکی چوت کی دیواروں کی گرفت میرے لن کے گرد کافی سخت ہوچکی تھی اور پھر ایک دم سے نیلم کی چوت سے ڈھیر سارا پانی نکلا جس سے میری ٹانگیں اور میرا پیٹ بھیگ گیا۔ نیلم کی چوت کا پانی نکلتے ہی میں اسے سائیڈ پر کیا تو وہ سائیڈ پر ہوکر بھی گہرے گہرے سانس لے رہی تھی جبکہ میں نے اب فورا شیزہ کو پکڑا اور اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ میری گود میں بیٹھتے ہی شیزہ نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ کر انکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ میں نے اسکو گانڈ اٹھا کر اوپر کرنے کے بعد اپنا لن اسکی چوت میں ڈالکر ایک ہی دھکے میں اسے نیچے بٹھا دیا۔ نیلم کی طرح شیزہ کی بھی ایک دلخراش چیخ نکلی، کنڈوم کے ڈاٹ نے کافی رگڑ دی تھی دونوں کی پھدیوں کو۔ مگر شیزہ کے لیے میں نے زیادہ انتظار نہیں کیا اور کچھ ہی لمحوں کے بعد اسکی چوت میں دھکے لگانے شروع کر دیے۔ شیزہ اپنے گھٹنوں کے بل میری گود میں بیٹھی تھی اسکے ممے میرے منہ کے سامنے ہل رہے تھے، میرے ہر دھکے کے ساتھ اسکے ممے اچھل کر میرے چہرے سے ٹکراتے اور ساتھ ہی اسکی سسکیوں کی آواز بھی آتی۔ شیزہ کو چودتے ہوئے میں نے ایک ہاتھ اسکے چوتڑوں کے نیچے رکھ دیا تھا اور اس ہاتھ کی انگلی میں شیزہ کی گانڈ میں ڈال چکا تھا جس سے شیزہ کو تکلیف بھی ہورہی تھی اور اسکی سسکیوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگیا تھا۔ شیزہ کی چوت میں میرا موٹا لن اور گانڈ میں میری انگلی کی وجہ سے اسکی چوت کی دیواریں آپس میں مل کر بہت ٹائٹ ہوگئی تھیں اور مجھے لگ رہا تھا کہ اگللے کچھ ہی جھٹکوں میں شیزہ کی چوت پانی چھوڑ دے گی۔ 

میرا اندازہ درست ثابت ہوا اور گانڈ میں انگلی ہونے کی وجہ سے شیزہ کی چوت نے محض 2 منٹ کی چودائی کے بعد ہی پانی چھوڑ دیا۔ شیزہ کو فارغ کرنے کے بعد میں نے دوبارہ سے نیلم کی طرف رخ کیا جو چدائی کے لیے بے چین بیٹھی تھی، مجھے اپنی جانب متوجہ ہوتا دیکھ کرنیلم میری طرف بڑھی اور نیچے بیٹھ کر اس نے میرے لن سے کنڈوم اتار دیا۔ میں نے کہا یہ کیوں؟؟ نیلم بولی میری چوت تمہارے لن کا اصلی لمس محسوس کرنا چاہتی ہے، یہ کہ کر نیلم نے ایک بار پھر میرا لن اپنے منہ میں لے لیا اور اسکے کچھ چوپے لگانے کے بعد بولی اب کیسے چودو گے مجھے؟؟؟ میں نے کہا گھوڑی بن جاو۔ میری بات سن کر نیلم فورا ہی صوفے پر گھوڑی بن گئی۔ اسکی 34 انچ کی گانڈ بہت بڑی لگ رہی تھی اور اسکی گانڈ دیکھتے ہی میں نے تہیہ کر لیا کہ آج نیلم کی چوت کے ساتھ ساتھ اسکی گانڈ بھی لازمی مارنی ہے۔ میں نے نیلم کے گوشے سے بھرے ہوئے چوتڑوں پر ایک تھپڑ مارا اور پھر اسکی چوت میں اپنا لن ڈال کر اسکو چودنا شروع کر دیا۔ میرے ہر دھکے پر میرا جسم نیلم کے گوشت کے پہاڑوں سے ٹکراتا تو دکان میں دھپ دھپ کی آوازیں گونجتی جبکہ ان آوازوں کے ساتھ نیلم کی آہ ہ ہ ہ ہ ، آہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ او یس۔۔۔۔۔ فک می ہارڈ۔۔۔۔۔۔ زور سے دھکے مارو۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ زور زور سے چودو۔۔۔۔ فک می۔۔۔۔ فک می۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازوں کا ردھم تو کمال کا تھا۔ نیلم کو چودتے ہوئے میں نے ایک انگلی اسکی گانڈ میں بھی ڈال دی ۔ جیسے ہی میں نے نیلم کی گانڈ میں انگلی ڈال دی اسنے ایک لمبی آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ کی آواز نکالی جسکا مطلب تھا کہ اسکو مزہ آیا ہے انگلی ڈالنے سے۔ نیلم کی گانڈ میں انگلی ڈال کر مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ پہلے بھی گانڈ مروا چکی ہے جبکہ شیزہ کی گانڈ کنواری تھی۔ میں نے نیلم سے پوچھا پہلے کس کس سے گانڈ مروائی ہے، نیلم نے کہا بس ہمارے ایک ٹیچر ہیں، ایک بار میں فیل ہوگئی تو پاس ہونے کے لیے ان سے چودائی کروائی تھی، تبھی انہوں نے گانڈ ماری تھی۔ اور تب سے وہ میری گانڈ کے دیوانے ہوگئے ہیں۔ جب بھی موقع ملتا ہے میری گانڈ مار دیتے ہیں۔ میں نے کہا، یعنی آج تمہاری چوت کے ساتھ ساتھ تمہاری گانڈ بھی مارنے کا موقع ملے گا ۔۔۔۔ اس پر نیلم بولی، رحم کرو مجھ پر، تمہارے اس گھوڑے جیسے لن کے سامنے میری ٹیچر کا لن تو کچھ بھی نہیں۔ وہ بہت پتلا لن ہے۔ مجھے اس سے اتنی تکلیف ہوتی ہے تو تمہارا لن تو بہت بڑا اور موٹا ہے۔ اس سے تو میری گانڈ پھٹ جائے گی۔ ابھی میں کچھ کہنے ہی لگا تھا کہ شیزہ کی آواز آئی اور اس لن کے بارے میں کیا خیال ہے۔ میں نے مڑ کر شیزہ کی طرف دیکھا تو اس نے وہی لن والی پینٹی پہن رکھی تھی جو پچھلی بار وہ مجھ سے خرید کر گئی تھی۔ نیلم نے بھی مڑ کر اسکی طرف دیکھا اور بولی یہ تو میں تمہاری گانڈ میں ڈلواتی ہوں ابھی۔ یہ سن کر شیزہ ہنسنے لگی جبکہ نیلم میرے لن کی دھکوں کو اپنی چوت میں برداشت کرتے ہوئے سسکیاں لیتی رہی۔ شیزہ لن والی پینٹی پہنے لن کو اپن ہاتھ میں لیکر مسلتے ہوئے نیلم کے سامنے آکر بیٹھ گئی۔ 

نیلم جو پہلے میرے لن سے اپنی چوت مروا رہی تھی اب اس نے چوت مروانے کے ساتھ ساتھ شیزہ کا لن بھی چوسنا شروع کر دیا تھا۔ کچھ دیر تک میں نیلم کو چودتا رہا، پھر میں نے نیلم کی چوت سے لن نکالا اور شیزہ کو کہا کہ وہ میرے پاس آجائے۔ شیزہ اتر کر میرے پاس آئی، نیلم سیدھی ہونے لگی تو میں نے اسے کہا تم گھوڑی بنی رہو۔ نیلم دوبارہ گھوڑی بن گئی تو میں نے شیزہ کو کہا یہ لن نیلم کی چوت میں ڈال کر اسکو چودنا شروع کرو۔ شیزہ نے وہ لن نیلم کی چوت پر فِٹ کیا اور ایک ہی دھکے میں وہ لن نیلم کی چوت میں اتار دیا۔ شیزہ نے نیلم کو اسکے چوتڑوں سے پکڑ رکھا تھا اور اسکی چوت میں مسلسل دھکے مار رہا تھا جبکہ میں دونوں لڑکیوں کو سیکس کرتے دیکھ کر خوش ہورہا تھا۔ کچھ دیر تک میں ایسے ہی پیچھے کھڑا نیلم کی ڈلڈو سے چدائی کو دیکھتا رہا، پھر میں شیزہ کے پیچھے آیا اور اسکو کچھ دیر رکنے کو کہا۔ شیزہ نے نیلم کی چودائِ روک دی مگر اسکا لن ابھی تک نیلم کی چوت میں تھا۔ میں نے شیزہ کو تھوڑا سا جھکا کر اسکی گانڈ کو باہر کی طرف نکالا اور اسکی لن والی پینٹی کو اسکی چوت سے تھوڑا سا ہٹا کر اپنے لن کی ٹوپی شیزہ کی چوت پر رکھ کر ایک زور دار دھکا مارا تو میرا لن شیزہ کی چوت میں اتر گیا اور میرے دھکے کی وجہ سے شیزہ کے چوتڑ آگے کی جانب ہوئے تو نیلم کی چوت میں بھی شیزہ کے لن کا دھکا لگا جس سے دونوں کی ہی سسکی نکلی۔ پھر میں نے شیزہ کو اسکے مموں سے پکڑ کر اسکی خوب جاندار چدائی شروع کر دی۔ شیزہ کھڑی تھی جسکی وجہ سے اسکی چوت بہت ٹائٹ تھی اور اسکی چوت میں میرا لن اسکی چوت کی دیواروں کو چیرتا ہوا اسکی گہرائی تک چود رہا تھا۔ شیزہ خود تو اب نیلم کو نہیں چود رہی تھی ، البتہ میرے ہر دھکے سے شیزہ کے چوتڑ آگے ہوتے تو اسکا لن نیلم کی چوت میں بھی دھکا مارتا اور جب میں پیچھے ہٹتا اور شیزہ کی چوت سے اپنا لن باہر کی طرف کھینچتا تو اسکےچوتڑ بھی پیچھے ہوتے اور اسکا لن بھی نیلم کی چوت سے باہر نکلتا اور پھر فورا ہی اگلے دھکے پر دوبارہ سے میرا لن شیزہ کی چوت میں اور شیزہ کا لن نیلم کی چوت میں داخل ہوتا۔ یعنی وہ جو کہتے ہیں ایک تیر سے 2 شکار، تو آج میں ایک لن سے 2 چوتوں کی چدائی کر رہا تھا۔ نیلم اور شیزہ دونوں کی سسکیوں سے دکان گونج رہی تھی۔ 

نیلم اور شیزہ دونوں ہی آہ ہ ہ ہ ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ آ۔۔ ۔ ۔ ۔ اور زور سے چودو۔ ۔ ۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔ زور سے ۔۔۔۔۔ اور زور سے۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازیں لگا رہی تھیں۔ شیزہ کی چوت میں لن کے دھکے زیادہ شدت سے لگ رہے تھے جبکہ نیلم کی چوت میں دھکوں کی رفتار وہ نہِں تھی کیونکہ اسکی چوت میں دھکا میرے دھکے کی وجہ سے لگتا تھا۔ میں نے نیلم سے پوچھا کہ مزہ آرہا ہے اس چدائی کا؟؟؟ تو نیلم نے کہا ہاں، تم شیزہ کو اور طاقت سے چودو تاکہ میری چوت میں بھی تیز تیز دھکے لگیں۔ نیلم کی بات سن کر شیزہ نے کہا ہاں اور زور سے چودو مجھے، بہت مزہ آرہا ہے۔۔۔ آ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ اف ف ف ف ف ۔۔۔۔ کیا زبردست لن ہے تمہارا۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ زور زور سے دھکے لگاو۔۔۔۔۔ 5 منٹ تک میں شیزہ کو اسی طرح چودتا رہا اور شیزہ کی پینٹی پر لگا لن نیلم کو چودتا رہا۔ 5 منٹ بعد مجھے محسوس ہوا کہ شیزہ کی چوت پانی چھوڑنے والی ہے اور اگلے کچھ ہی دھکوں کے بعد شیزہ نے اپنی چوت کو زور سے جکڑ لیا اور پھر ایک دم سے اسکی چوت سے گرما گرم پانی نکلا جس نے میرے لن کو بھگو دیا۔ جیسے ہی شیزہ کی چوت نے لاوا اگلا، اسکے ساتھ ہی اسکے لن سے چدائی کرواتی ہوئی نیلم کی چوت نے بھی پانی چھوڑ دیا اور یوں ایک لن سے 2 چوتوں کو چودنے کا سلسلہ ختم ہوگیا۔
 
شیزہ کو چودنے کے بعد میں نے شیزہ کو صوفے پر لیٹنے کے لیے کہا تو وہ اپنے لن سمیت صوفے پر لیٹ گئی، میں نے نیلم کو کہا کہ وہ شیزہ کا لن اپنی چوت میں ڈال کر شیزہ کے اوپر لیٹ جائے۔ نیلم شیزہ کے اوپر بیٹھی اور اسکا لن اپنی چوت میں ڈال کر شیزہ کے اوپر لیٹ گئی، تب شیزہ نے نیچے سے اپنے لن سے دھکے لگانے شروع کیے تو نیلم کی سسکیاں ایک بار پھر دکان میں گونجنے لگیں۔ نیلم کی چودائی کے دوران میں پیچھے سے نیلم کی گانڈ کے اوپر آگیا اور اسکے چوتڑوں کو کھول کر اسکی گانڈ کو چاٹنا شروع کر دیا۔ کچھ دیر تک اسکی گانڈ کو چاٹ کر اسکو چکنا کرنے کے بعد میں نے اپنے لن پر تھوک لگایا اور پھر اپنے لن کی ٹوپی نیلم کی گانڈ پر سیٹ کرنے کے بعد ایک زور دار دھکا لگایا تو میرے لن کی ٹوپی نیلم کی گانڈ میں جا چکی تھی۔ اس سے نیلم کی ایک چیخ نکلی اور شیزہ نے بھی نیلم کی چوت میں دھکے لگانا بند کر دیے۔ کچھ دیر انتظار کرنے کے بعد میں نے ایک بار پھر نیلم کی گانڈ میں دھکا لگایا جس سے آدھے سے زیادہ لن نیلم کی گانڈ میں اتر چکا تھا۔ پھر میں نے شیزہ کو کہا کہ نیچے سے نیلم کی چوت میں دھکے لگانا شروع کرے۔ میرے کہنے پر شیزہ نے ایک بار پھر نیلم کی چوت میں زور زور سے دھکنے لگانا شروع کر دیے۔ شیزہ کے ہر دھکے پر نیلم کی گانڈ ہلتی تو میرا لن اس میں آگے پیچھے ہوتا۔ چوت میں ہلتے لن کی وجہ سے نیلم کی گانڈ کی درد جلد ہی ختم ہوگئی اور پھر میں نے بھی شیزہ کی گانڈ میں دھکے لگانا شروع کر دیے۔ 

نیلم کی گانڈ کافی تنگ تھی اور مجھے اسکی گانڈ مارنے کا بہت سواد مل رہا تھا، جبکہ یہ طریقہ چدائی کا بھی میری زندگی میں پہلا تجربہ تھا۔ بلکہ 2 لڑکیوں کے ساتھ ایک وقت میں چدائی کا واقعہ بھی یہ پہلا ہی تھا اور میں اس کی وجہ سے بہت خوش تھا۔ نیلم تو اس وقت خوب مزے میں تھی نیچے اسے اسکی چوت میں شیزہ اپنے لن سے چدائی کر رہی تھی تو اسکی گانڈ میں میرا موٹا 8 انچ کا لن دھکے لگانے میں مصروف تھا۔ 5 منٹ تک شیزہ اور میں ملکر نیلم کو چودتے رہے اور پھر 5 منٹ کے بعد نیلم کی گانڈ کی گرفت میرے لن پر بہت مضبوط ہوئی۔ اب مجھے اسکی گانڈ سے لن باہر نکالنے میں تو مشکل نہیں ہورہی تھی البتہ اسکی گانڈ میں لن گھساتے ہوئے مشکل پیش ہورہی تھی۔ پھر میں نے نیلم کی گانڈ میں اپنے دھکوں کی رفتار تیز کرنے کی کوشش کی تو نیلم کی آوازیں آنا شروع ہوئیں، اور تیز چودو مجھے، تیز تیز چودو،،،، میرا پانی نکل رہا ہے، زور سے دھکے مارہ۔۔۔۔ زور زور سے چودو مجھے۔۔۔ پھر نیلم کی چوت نے ایک دم سے ڈھیر سارا پانی چھوڑ دیا۔ چوت کا پانی نکالنے کے بعد نیلم شیزہ کے اوپر ڈھے گئی تھی۔ اس میں شاید مزید ہلنے جلنے کی سکت نہیں رہی تھی۔ ایک ہی وقت میں گانڈ اور چوت مروانے کا اسکا بھی پہلا تجربہ تھا جسکی وجہ سے اسے کافی تھکان ہوگئی تھی۔ جبکہ شیزہ اپنی چوت کی چدائی کے لیے بے تاب ہو رہی تھی۔ 

کچھ دیر اسی طرح لیٹے رہنے کے بعد شیزہ نیلم کے نیچے سے نکلی اور اس نے اپنی لن والی پینٹی اتار کر نیچے رکھ دی اور خود صوفے پر گھوڑی بن گئی۔ جیسے ہی شیزہ صوفے پر گھوڑی بنی میں نے اپنا لن شیزہ کی خوبصورت نازک چوت میں اتار دیا اور اسکو دھکے مارنا شروع کر دیا۔ اب دکان میں نیلم کی بجائے شیزہ کی سسکیوں کی آوازیں گونج رہی تھین۔ میرے ہر دھکے کے ساتھ شیزہ کے 34 سائز کے ممے ہوا میں ہلتے تو مجھے بہت مزہ آتا۔ ہمیں چودائی کرتے دیکھ کر نیلم کی چوت بھی دوبارہ سے گیلی ہونا شروع ہوگئی تھی۔ کچھ دیر تک تو وہ ویسے ہی لیٹے لیٹے اپنی چوت پر ہاتھ پھیرتی رہی اور میں شیزہ کی چوت میں لن اندر باہر کرتا رہا۔ پھر نیلم اپنی جگہ سے اٹھی اور لن والی پینٹی اب کی بار نیلم نے پہن لی اور مجھے شیزہ کی چوت سے لن نکالنے کو کہا۔ میں نے شیزہ کی چوت سے لن نکالا تو نیلم نے اپنا لن اب کی بار شیزہ کی چوت میں داخل کر دیا اور مجھے کہا کہ میں اسکی چوت کی چدائی کروں۔ کچھ دیر پہلے میں شیزہ کو چود رہا تھا اور شیزہ نیلم کی چود رہی تھی مگر اب میں نیلم کو چود رہا تھا اور نیلم شیزہ کی چوت میں دھکے مار رہی تھی۔ 5 منٹ تک میں اسی طرح نیلم کی چوت میں زور دار طوفانی گھسے مارتا رہا اور میرے ہر گھسے کے ساتھ ایک کی بجائے 2 پھدیوں کی چدائی ہورہی تھی۔ نیلم کے 36 سائز کے ممے میں نے ہاتھ سے پکڑ رکھے تھے اور اسکی چکنی چوت میں مسلسل دھکے مار رہا تھا۔ کنڈوم پر لگی دوائی کا اثر اب قریب قریب ختم ہوچکا تھا اور میں کافی دیر سے بغیر کنڈوم کے ہی دونوں کو چود رہا تھا اس لیے اب مجھے اپنے لن کی ٹوپی پر نیلم کی چوت کی دیواروں کی رگڑ محسوس ہورہی تھی۔ اور مجھے محسوس ہورہا تھا کہ میں اب کچھ ہی دیر میں چھوٹ جاوں گا۔ میں نے اپنے دھکوں کی سپیڈ تیز کی تو نیچے سے شیزہ کی آواز آئی میں چھوٹنے والی ہوں، تیز تیز دھکے لگاو، زور سے چودو مجھے، شیزہ کے بعد نیلم بولی میری بھی چوت میں جلن ہورہی ہے اب، میری پھدی بھی پانی چھوڑنے والی ہے، پلیز سلمان زور زور سے چودو مجھے۔ میں نے نیلم کو کہا میرا لن بھی منی چھوڑنے والا ہے۔ نیلم نے کہا میری چوت کو بھر دو اپنی منی سے، میں نے گولی کھائی ہوئی ہے۔ یہ سن کر میں نے کس کس کر گھسے مارنا شروع کیے اور میرے آخری 10، 12 گھسوں نے شیزہ اور نیلم دونوں کی سسکیوں میں اضافہ کر دیا تھا۔ 

پھر جب مجھے محسوس ہوا کہ اب میرا لن مزید منی کا پریشر برداشت نہِں کر سکتا تو میں نے ہمت ہار دی اور ایک زور دار دھکے کے ساتھ ہی اپنے لن سے منی کا ایک ٹیکہ نیلم کی چوت میں لگا دیا ، میرے لن کی گرم گرم منی ملتے ہی نیلم کی چوت نے بھی اپنا گرما گرم پانی چھوڑ دیا اور ہم دونوں کے جسموں کو جھٹکے لگنا شروع ہوگئے مگر میں نے اپنے دھکے نہیں روکے اور چند مزید دھکوں کے بعد نیلم کے لن سے چدائی کرواتی ہوئی شیزہ کی چوت نے بھی پانی چھوڑ دیا۔ یوں ہم تینوں ایک ساتھ فارغ ہوئے۔ اپنی منی نکالنے کے بعد میں صوفے پر بیٹھ گیا۔ مجھے کافی تھکاوٹ ہوچکی تھی اور میں گہرے گہرے سانس لے رہا تھا جبکہ میرے ایک طرف شیزہ اور دوسری طرف نیلم بیٹھی تھیں وہ بھی گہرے گہرے سانس لے رہی تھیں۔ میں نے نیلم کی طرف منہ کیا اور اسکے ہونٹوں کو چوس کر اس سے پوچھا کہ مزہ آیا میرے سے چدائی کروانے کا؟؟؟ نیلم نے کہا ہاں بہت زیادہ، حالانکہ ہم 2 لڑکیاں تھیں اسکے باوجود تم نے نہ صرف ہم دونوں کی پھدی ماری بلکہ میری گانڈ بھی مار ڈالی۔ تمہارا لن بہت زبردست ہے۔ میں تو آج کے بعد تم سے ہی چدائی کروایا کروں گی جب بھی ضرورت محسوس ہوئی۔ اس پر شیزہ بولی اور میں بھی تم سے ہی چدائی کرواوں گی۔ یہ مت بھولنا کہ نیلم کی چوت اور گانڈ میں نے ہی تمہیں دلوائی ہے۔۔ ایسا نہ ہو اسکی گانڈ کے چکر میں میری پھدی کو بھی بھول جاو۔ 

میں نے شیزہ کو بھی ہونٹ چوس کر پیار کیا اور کہا فکر نہیں کرو جانِ من، تم دونوں کے علاوہ کوئی اور بھی تمہاری لن کی پیاسی دوست ہو تو اسے بھی لے آو اسکی بھی تم دونوں کے ساتھ ہی چدائی کروں گا۔ اس پر نیلم اور شیزہ دونوں مسکرانے لگیں اور بولیں نا بابا نہ، بس ہم دونوں کافی ہیں تمہارے اس تگڑے لن کے لیے۔ ہمیں کسی اور کے ساتھ یہ لن شئیر نہیں کرنا۔ بس یہ ہمارا ہے، ہمارا ہی رہنے دو۔ میں نے نیلم سے کہا رافعہ کے بارے میں کیا خیال ہے؟؟؟ اس پر شیزہ بولی نہ اس پر نہ ٹرائی کرنا، وہ بہت سیدھی سادھی اور شریف لڑکی ہے۔ اس کی تو کسی لڑکے کے ساتھ دوستی بھی نہیں۔ اور اگر تم نے اسکے ساتھ کوئی ایسی ویسی حرکت کی تو وہ شور بھی مچا دے گی۔ میں نے دل میں سوچا کہ یہ تو تمہارا خیال ہے، دیکھنا عنقریب رافعہ کی چوت میں بھی میرا لن ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments