میرا گھر میرا پیار (Episode:07)

میرا گھر میرا پیار 
(Episode:07)

آج سے تم مرے شوھر کی جگہ پر ھو میں بولا جان اب لن تمہارا ھے امی بولیں جانی یہ چوت بھی آپ کے لن کی دیوانی ھو گئی ھے یہ کہتے ھوے امی اٹھ گیں اور بولیں جانی اب اٹھو اور نہانے جاو نازی اور ثانی بھی آجائیں گی آج انھوں نے جلدی آنا ھے امی ننگی اٹھ کر اپنے کپڑے اٹھا کر ننگی نیچے چلی گیں میں بھی اٹھ کر واش روم میں نہانے چلا گیا.
نہانے کے بعد میں چینج کر کے نیچے آیا تو امی نے بھی نہا لیا تھا اور کچن میں ناشتہ بنا رھی تھیں میں کچن میں گیا اور پیچھے سے امی کو لپٹ گیا اور بولا جان مزا آیا امی بولیں کامی بہت مزا آیا میں بولا جان میرا تو موڈ ایک اور راونڈ کا تھا تم بھاگ گی امی بولیں جانی ٹائم کم ھے اور پھر ابھی تمہاری بہنیں بھی آجایں نگی چلو سب یہ لن مرے پیچھے سے ہٹاو اور ٹیبل پر جاو میں جانی کے لے گرم گرم ناشتہ لے کر آتی ھوں میں بولا جان گرم گرم چوت کا ناشتہ تو کروا دیا ھے امی مجھے کچن سے باھر نکالتے ھوے بولیں اچھا بس اب تم جاو یہاں سے میں امی کو کس کر کے باہر آگیا اور ٹی وی آن کر کے ناشتہ کا انتظار کرنے لگا اسی دوران بیل بجی میں گیٹ کھولنے گیا تو نازی اور ثانی بھی کالج سے آگیں تھیں دونوں نے مجھے *****کیا اور اندر آگیں امی ٹیبل پر ناشتہ رکھ رہی تھیں ثانی بولی لو بھی یہاں تو ابھی ناشتہ ہی چل رھا ھے بھای آج اتنا لیٹ ناشتہ میں نے ثانی سے کہا یار آج آنکھ لیٹ کھلی اور امی نے بھی نہں اٹھایا امی کچن سے باہر نکلیں اور بولیں چلو تم دونوں فریش ھو کر آو اور گھر کی صفای بھی کرنی ھے کامی تم بھی جلدی سے ناشتہ کرو اور شاپ پر جاو اور شام کو جلدی آجانا  ہمیں اسٹیشن چھوڑ کر بھی آنا ھے میں نے ناشتہ کیا اوپر روم میں آکر چینج کیا اور نیچے آیا تو خالہ لاونج میں بیٹھیں تھیں میں نے خالہ کو *****کیا خالہ مجھے دیکھتے ھوے کہا بھانجے کیسے ھو میں بولا خالہ آپ کے سامنے ھوں خالہ بولیں بھانجے بہت فریش اور اسمارٹ لگ رھے ھو آج کوی ڈیٹ تو نہں ھے میں بولا نہیں خالہ ڈیٹ تو آپ کے ساتھ مار نی ھے خالہ امی کی طرف دیکھتے ھوے باجی دیکھو اپنی اولاد کو خالہ کے ساتھ ڈیٹ مارے گا امی کامی شرم کرو تمھماری خالہ ھیں میں بولا امی ڈیٹ مارنا بری بات ھے خالہ تو ہم سب کی لاڈلی خالہ ھیں امی بولیں اچھا اب زیادہ باتیں نہیں کرو اور شاپ پر جاو خالہ بولیں بھانجے تم  کو تو بعد میں دیکھتی ھوں ابھی تو تم شاپ پر جاؤ باجی کو جانے دو پھر تم سے حساب کتاب برابر کرتی ھوں میں نے مسکرا کر کہا اوکے جی ابھی تو جا رھا ھوں اور یہ کہتے ھوے میں گھر سے باھر آیا اور بائک گھر سے باھر نکالی اور شاپ کی طرف روانہ ھو گیا۔
شاپ پر کسٹمر کے ساتھ بزی تھا کہ موبائل پر مسج ٹیون بجی موبائل دیکھا تو ثانی کا میسج تھا۔
بھای۔کب تک آئیں گے  امی پوچھ رھی ہیں۔
میں۔ثانی ابھی بتاتا ھوں ذرا کسٹمر سے فری ھو جاؤں 
ثانی۔اوکے بھائی 
تھوڑی دیر کے بعد فری ھوا اور ٹائم دیکھا تو پانچ بج رھے تھے میں نے ثانی کو میسج کیا۔
میں۔ ھاں اب بولو
ثانی۔جی بھائی امی کہ رھی تھیں کہ آپ جلدی آجائیں 
میں ۔ھاں میں جلدی آجاؤں گا ٹرین تو نو بجے کی ھے امی کہاں ہیں۔
ثانی۔امی خالہ اور نازی بازار گئے ہیں
میں۔اچھا
ثانی۔بھای ایک بات پوچھوں ناراض تو نہیں ھو گی
میں۔نہیں پوچھو کیوں ناراض ہوں گا 
ثانی۔بھای یہ بات سامنے پوچھنے کی ہمت نہیں ھوتی اس لیے میسج پر پوچھ رھی ھوں
مِیں۔جی جی جو پوچھنا ھے پوچھ لو
ثانی۔بھائ کل امی بہت غصہ میں تھیں جب میں آپ کی الماری سے کیمرہ نکال رھی تھی امی نے آپ سے کوئی بات کی میں اس بارے میں بہت پریشان ھوں کہ پتہ نہیں امی میرے اور آپ کے بارے میں کیا سوچیں گی
مِیں۔نہی نہیں پریشان نہ ھو اگر امی کو کوئی شک ھو تا تو تم سے کچھ کہتیں اس لے پریشان نہ ھو پریشانی کی کوئی بات نہں ھے
ثانی۔آپ بھی تو میرے پیچھے ایسے کھڑے تھے 
میں۔ یار میں تو تم کو کیمرہ ڈھونڈ کر دے رھا تھا اچھا یہ بتاو کیسا لگ رھا تھا میں جب تمھارے پیچھے کھڑا تھا
ثانی۔بھای ڈر لگ رھا تھا اور کیچھ عجیب سا لگ رھا تھا اور یہ سوچ رھی تھی کہ آپ کو کیا ھو گیا ھے۔
مِیں۔یار ڈرنے کی کا بات ھے اور میں تو پیچھے ھی کھڑا تھا کچھ کیا تو نہیں
ثانی۔مطلب؟
مِیں۔مطلب یہ کہ بہن کے پیچھے کھڑا تھا بس کچھ زیادہ ٹچ ھو گیا تھا
ثانِی۔بہت ھی زیادہ ٹچ تھے اس لیے مجھے ڈر لگ رھا تھا
میں۔اب اس میں ڈرنے کی کیا بات ھے میں اور تم کو اچھا نہیں لگ رھا تھا
ثانِی۔پتہ نہی بس ڈر لگ رھا تھا اور آپ رات کو روم میں ایسے ہی کرتے ہیں جس طرح اس دن کر رھے تھے
مِیں۔کیا کر ھا تھا
ثانِی۔آپ نے جو ہاف ٹراوزر نیچے کرکے جو کر رھے تھے
مِیں۔ثانی بس موبائل پر ایک انگلش مووی کا کلپ آیا تھا تو اس لیے
ثانی۔انگلش موی کا کلپ دیکھ کر آپ یہ کرتے ھیں
مِیں۔تم دیکھو گی کلپ تو ایسے ھی کرو گی
ثانِی۔نہی جناب مجھے نہیں دیکھنا ایسا کلپ اور ہاں یاد آیا ایک بات اور پو چھنی تھی
میں۔ہاں پوچھو آج آپ کے روم کی صفائی کر کرھی تھی تو امی کی بریزر آپ کے بیڈ کے پاس سے ملی اور جب آپ اور نازی گھر میں اکیلے تھے تو نازی کی بریزر بھی لاونج میں پڑی تھی یہ کیا ھے
ثانِی کا یہ میسج پڑھتے ھی میں نے سوچا اب اس کو کیا بتاوں کہ صبح امی کی چودائی کی ھے امی جاتے ھوے اپنا بریزر میرے روم میں چھوڑ گئیں اب اس بات کا کیا جواب دوں امی اور نازیہ کی بریزر نے تو کام خراب کر دیا اب اسکا ثانی کو کیا جواب دوں
اسی دوران ثانی کا میسج آگیا
ثانی۔بھای کیا ھوا چپ کیوں ھو گئے ؟
مِیں۔ھو سکتا ھے میرے کپڑوں کے ساتھ آگئی ھو کیونکہ امی میرے دھلے ھوے کپڑے میرے روم میں رکھ کر گیں تھیں کیا بریزر تم نے امی کو دے دی
ثانِی۔نہیں نہیں میں نے وہ آپ کی الماری میں رکھ دی تھی 
مِیں۔چلو اچھا کیا
ثانی۔تو کیا آپ امی کی بریزر انکو دے دیں
مِیں۔امی کی الماری میں رکھ دونگا
ثانِی۔ہاں یہ ٹھیک رہے گا
ثانِی۔بھائ آپ روم میں ایسے نہ رھا کریں اچانک کوی آجاے تو پھر آپ کو اس حالت میں دیکھ لے گا
مِیں۔تو روم کا دروازہ بجا کر آنا چاھے تھا نہ اگر میں روم میں ننگا ھو تا تو
ثانی۔اُف بھای آپ کتنے بےشرم ہیں روم میں ننگے سوتے ہیں
مِین۔کیوں اپنے روم میں جیسے مرضی رھوں
ثانی۔یہ کیا بات ھوی
مِیں۔بولا تم کو کیسا لگا
ثانی۔کیا کیسا لگا
میں۔مجھے ہاف ننگا دیکھ کر
ثانِی۔شرم آرہی تھی کہ آپ پتہ نہیں یہ کیا کر رھے ہیں
میں ۔چلو کبھی بتا دوں نگا کہ کیا کر رھا تھا
ثانِی۔کب؟
اوہ اچھا تو ثانی بھی آہستہ آہستہ سب جاننا چاتھی ھے یہ تو اچھی بات ھے یہ سوچتے ھوئے میں نے اسکو ریپلائے کیا
مِیں۔جب تم واپس آجاؤ گی
ثانِی۔ نہیں نہیں جب آپ کا موڈ ھو بتا دیجے گا اور میسج پر ھی بتادیجے گا سامنے تو مجھے شرم آئے گی
میں۔اوکے جی
ثانی۔امی اور خالہ آگئیں ھیں اوکے باے
مِیں۔اوکے
اب میں یہ سوچ رھا تھا کہ ثانی بھی مزا دینے پر راضی ھو جائے گی اسی دوران کسٹمر آگے اور میں ان میں بزی ھو گیا
گھڑی کی طرف دیکھا تو چھ بج رھے رھے میں نے اسلم صاحب جو کے میری شاپ کے قابل اعتماد ملازم ھیں انکو بتا یا کہ میں جا رھا ھوں آپ شاپ بند کر دیجے گا اور گھر کی طرف چل پڑا
گھر پہنچ کر بیل دی تو ثانی گیٹ کوھلنے آئ
ثانِی نے گیٹ کھولا تو اس کو دیکھ کر میں نے کہا اوہ کیا بات ھے سویٹی ثانی نے بلیک جینز اور اسپر پینک کرتی پہنی ھوی تھی کرتی سینے سے ٹائٹ تھی ثانی کے ممے کیچھ زیادہ ہی ابھرے ھوے لگ رھے تھے مموں کا سائز کا بھی اندازہ ھو رھا تھا میجھے ایسے دیکھتے ھوے بولی بھائی کیا ھوا ایسے کیا دیکھ رھیے ہیں میں بولا بہت پیاری لگ رہی ھو دل کر رھا ھے گود میں اٹھا لوں اپنی گڑیا کو
ثانِی جناب اب بڑی ھو گئی ھوں گود میں اٹھانے والی نہیں ھوں میں بولا میں تو اٹھا سکتا ھوں ثانی بولی اچھا اٹھا لیجے گا ابھی اندر آیں امی ابو آپ کا انتظار کر رھے ہیں
مِیں نے بائک اسٹینڈ پر کھڑی کی اور اندر آگیا سب کو ***کیا ابو بولے بیٹا جلدی سے فریش ھو جاو پھر ہمیں چھوڑ آو میں بولا جی بس ابھی آیا میں روم میں آیا اور فریش ھو کر نیچے آگیا امی بولیں ثانی بھای کے ساتھ ملکر گاڑی میں سامان رکھو میں نے امی کا ہینڈ کیری اٹھا یا یہ ہہی ہینڈ کیری تھا جسکی وجہ سے امی مجھ سے کلوز ھوی تھیں میں  اور ثانی  مل کر سامان رکھنے لگے میں اور ثانی سامان رکھنے لگے اور اس دوران میں نے سانی کے مموں کو ٹچ کرتا رھا اور بیک سے بھی جب موقع ملتا لن کو گانڈ سے ٹچ کردیتا ثانی تو آج بہت ہی اچھی لگ رھی تھی ثانی کے ممے بہت نرم فیل ھو رھے تھے ثانی نے کوی ریکشن نہی دیا اسکا مطلب ثانی بھی مزا لے رھی تھی ہم دونوں نے مل کر سب سامان رکھ دیا امی اور ثانی نے عبایا پہن کر تیار ھو گیں ثانی عبایا میں تو اور بھی پیاری لگ رھی تھی ابو بولے چلو بھی دیر ھو رھی ھے امی خالہ اور نازی سے ملیں اور مجھے کہا کامی خالہ اور نازی کا خیال رکھنا اور شاپ سے جلدی آنے کی کوشش کرنا
مِیں بولا امی فکر نہ کریں میں دونوں کا خیال رکھوں گا اور آپ کے جانے کے بعد تو خالہ کے ساتھ ڈیٹ پر لے جاؤں گا امی غصہ سے دیکھتے ھوے انسان بنو چلو باہر ابو گاڑی میں بیٹھ گے تھے نازی اور خالہ گیٹ تک آئیں ۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔

Post a Comment

0 Comments