(Episode:13)
روم آکر بنیان اتاری اور بیڈ پر لیٹ گیا آج امی کو چودنے کا موڈ تھا لیکن امی نے لفٹ ھی نہیں کروائی
آج تو چودای کے بیغیر ہی سونا پڑے گا میں لائٹ آف کرنے اٹھا ہی تھا کہ موبائل پر میسج آیا میسج دیکھا تو ثانی کا تھا
ثانی۔ بھائی کیا کر رھے ہیں
میں۔کچھ نہی تم جاگ رھی ھو
ثانی۔جی بھای نیند نہیں آرھی نازی آپی بھی سوگئیں ہیں
میں۔میری گڑیا میں تو جاگ رھا ھوں مجھ سے باتیں کر لو اور یہ بتاو کہ شادی میں مزا آیا
ثانی۔بھای آپ لوگ ھوتے تو اور مزا آتا میں اکیلی تھی اس لے زیادہ مزا نہی آیا
میں۔اور وہاں کا کچھ بتاو پھوپھی اور لوگ سب کیسے تھے
ثانی۔سب لوگ آپ کا آپی کا ہوچھ رھے تھے کہ آپ لوگ شادی میں کیوں نہی آے بھای ویاں کا تو ماحول بہت خراب ھے میں نے تو پہلی دفہ یہ سب دیکھا اور سنا ھے
میں۔کیا دیکھا اور سنا مجھے بھی تو پتہ چلے
ثانی۔آپ کسی کو بتائں نگے تو نہی
میں۔نہی گڑیا میں نے کس کو بتانا ھے اور جو باتیں تم بتاو گی تو وہ بس میرے تک رھیں گی
ثانی۔اچھا بھای کوشش کرتی ھوں کہ آپ کو سب باتیں بتادوں لیکن شرم آتی ھے کہ آپ سے ایسی باتیں کرتے ھوے
میں۔یار اب شرم کو چھوڑو مجھے اپنا دوست سمجھ کر سب بتادو
ثانی ۔اوکے بھائی
ثانی۔بھای وہاں کی لڑکیاں تو بہت بےشرم تھیں جب سب مل کی بیٹھ تی تو پھدی اور لوڑے کی باتیں کرتی سب لڑکیاں کسی نہ کسی سے سیٹ تھیں کوی اپنے بھای سے پھدی مراتی تھی کوی اپنے چاچا سے اور کوی اپنے ماموں سے سب لڑکیاں اپنے گھروں میں کسی نہ کسی کے ساتھ پھدی مرواتی تھیں اور کچھ لڑکیاں تو بنڈ مراواتی تھیں بھای یہ بنڈ کیا ھوتی ھے وہ کہتی تھیں کہ پھدی مروانے سے سیل پھٹ جاتی ھے تو وھ لوگ اپنے بھایوں سے بنڈ مرواتی تھیں مجھ سے بھی ہوچھا کہ تم نے پھدی مروای ھے یہ بنڈ میں تو چپ رھی میں نے کہا کہ کچھ بھی نہی تو سب ہسنے لگیں
میں اوہ یہ بات ھے
ثانی۔جی بھائی آپ نے بتایا نہیں کہ بنڈ کیا ھوتی ھے
میں۔میری گڑیا بنڈ کو گانڈ بھی کہتے ہیں تمھارے دونوں چوٹروں کے درمیان جو سوراخ ھے اسکو بنڈ کہتے ہیں
ثانی۔اوہ بھای یہ تو مجھے اب پتہ چلا کہ اسکو بنڈ کہتے ھیں وھاں تو زیادہ تر لڑکیاں بنڈ بھی مرواتی تھیں
میں۔ہاں کافی لڑکیوں کو بنڈ مروانے کا شوق ھوتا ھے انکو بنڈ مروانے میں بہت مزا آتا ھے
ثانی۔بھای ایک بات اور آپ کو بتاوں لیکن پلیز امی ابو سے اسکے بارے میں کوئ بات نہی کریے گا
میں۔جی جی بتاو میں کسی سے نہی کرونگا
ثانی۔اوکے بھای اب جو آپ کو بتانے جا رھی ہوں وہ پڑھ کر آپ حیران ھو جاینگے
میں۔اچھا جی بتاو
ثانی۔بھای جب میں نے بھی دیکھا تو میرے تو ھوش اوڑگے بھای رات کو میں پیشاب کرنے کے لے واش روم گی واش روم سے جب واپس جا رھی تھی تو پھوپھی کے روم کی۔لائٹ جل۔رھی تھی پھوپھی کا روم اوپر تھا میں نے سوچا پھوپھی اس ٹائم جاگ رھی ہیں تو اوپر پھوپھی کے روم جاکر پوچھ لوں کہ پھوپھی کیوں جاگ رھی ہیں میں اوپر سھیڑیاں چھڑھ ہی رھی تھی کہ پھوپھی کے روم کی لائٹ آف ھوگی میں واپس نیچے اترنے ھی والی تھی کہ مجھے پھوپھی کی کراہنے کی آواز آی میں پھر واپس اوپر چھڑنے لگی کہ پھوپھی کی طبیت خراب نہ ھو میں اوپر روم کے دروازے پر پہنچ کر دروازہ کھولنے والی تھی کہ پھوپھی کی آواز آی
ناصر جلدی پھدی وچ لوڑا پا انے دن ھوگے تو پھدی نی ماری بھای ناصر بھای کو تو آپ جانتے ہیں وہ تو پھوپھی کے بڑے لڑکے ہیں میں یہ سوچ رھی تھی کہ پھوپھی اپنے بیٹے سے پھدی مروا رھی ہیں یہ کوی اور ناصر ھے مجھے تجسس ھوا کہ کسی طرح اندر روم میں دیکھوں کون ھے جس کے ساتھ پھوپھی پھدی مروا رھی ہیں روم۔کے اندر سے ہلکی ہکی روشنی باھر آرھی تھی اسکا مطلب تھا کہ موبائل کی ٹارچ آن کی ھوی ھے بھای مجے ایک جگہ اندر دیکھنے کے لے مل گی کھڑکی تھوڑی سی کھلی ھوی تھی جب میں نے اندر دیکھا تو اندر کا ماحول ہی دیکھ کر میں ڈر گی کہ یہ کیا ھو رھا ھے میں یہ سب پہلی دفہ دیکھ رھی تھی ناصر بھای اور پھوپھی ننگے ایک دورے کے ساتھ لپٹے ھوے تھے ناصر بھائی اپنی امی کی پھدی مار رھے تھے پھوپھی نیچے لیٹی ھو تھیں اور ناصر بھای پھوپھی کے اوپر تھے
پھوپھی بار بار بول رھی تھیں او مرے جوان پتر ماں نو چود لوڑا پورا وچ پا مجھے بس یہ بات ہی سمجھ آی وہ دونوں ماں بیٹے ایک دوسرے کو گالیاں بھی دے رھے تھے
ناصر بھای گالیاں سن کر اور زور زور سے اپنا لوڑا اپنی امی کی پھدی میں ڈال کر چود رھے تھے بھای میں تو پھر نیچے آگی یہ سوچتے تو مجھے نیند نہیں آی کہ ناصر بھائی اپنی امی کی پھدی مارتے ہیں
میں۔ثانی بات یہ ھے کہ یہ بھی مھبت ھے کہ جیسے بھای بہن میں زیادہ مھبت ھو تو وہ پھر چودای کرتے ہیں اسی طرح ماں بیٹے میں زیادہ پیار ھو تو وہ بھی چدای کروتے ہیں یہ تو پیار کی بات ھے اور ایسا پیار ھونا چاھے
ثانی۔تو بھای اسکا مطلب کہ یہ کوئ غلط کام نہی ھے مطلب بہن۔سے زیادہ پیار ھو تو اسکی پھدی مار لواور ماں سے زیادہ پیار ھو تو ماں کی پھدی مار لو یہ بات کچھ سمجھ نہیں آی
میں ۔میری گڑیا یہ تو ھوتا ھے تم نے خود ھی بتایا کہ وھاں سب لڑکیاں اپنے بھاویوں سے مرواتی ہیں تو اس میں ایسی کیا بات ھے اسکو تو کہتے ہیں گھر کا پیار
میں سوچنے لگا کہ اب اس کو کیا پتہ کی میں نے ماں اور بہن۔کو بھی چود دیا ھے اور اب اسکا نمبر ھے یہ بھی یہ سب باتیں سن کر آی ھے تو مجھے اس پر زیادہ مہنت نہی کرنے پڑے گی
ثانی۔کیا ھوا کیا سوچ رھے ہیں
میں ۔کچھ نہی تم نے تو یہ سب بتا کر مجھے حیران کردیا اچھا یہ بتاو میری بہن مجھ سے کتنا پیار کرتی ھے بھای میں تو بہت پیار کرتی ھوں
ثانی۔اور بھای آپ کتنا کرتے ہیں
میں۔میری گڑیا بہت زیادہ کرتا ھوں اچھا یہ بتاو کہ اس کے بعد دیکھا پھوپھی کو کبھی ناصر سے جدواتے ھوے
ثانی ۔بھای میں نے دوبارہ تو نہی دیکھا لیکن کی دفہ ناصر بھای کو اوپر جاتے ھوے دیکھا تھا جب سب لوگ سوجاتے تو ناصر بھای اوپر چلے جاتے پھوپھی کی پھدی مارنے
میں ۔اوف یار ناصر بھای کے تو مزے ہیں روز اپنی امی کی پھدی مارتے ہیں یہ ہڑھ کر تو میرا کھڑا ھو گیا ھے
ثانی۔بھای کیا کھڑا ھو گیا ھے
میں ۔لوڑا اور کیا
ثانی۔اوف بھای آپ بھی کیسے ہیں 😯 بہن۔کو بتارھے ہیں کہ لوڑا کھڑا ھو گیا ھے
میں ۔میری بہن نے تو میرا لوڑا دیکھا تو ھے جب میں ھاتھ میں پکڑ کر سہلا رھا تھا
ثانی۔😚جی بھای میں تو دیکتھے ہی چلی گی اور آپ کو یاد ھے جب میں آپ کی الماری سے کیمرہ نکال رھی تھی تو آپ میرے پیچھے اپنا لوڑا ٹچ کرکے کھڑے رھے تو امی اچانک آگی تھیں ارو آج بھی جب آپ کو کھانا کھانے بلانے آپ کے روم میں آی تو آپ کا لوڑا پورا کھڑا تھا
میں ۔بہن ھے اتنی پیاری جس کو دیکھ کر لوڑا کھڑا ھو جاتا ھے
ثانی۔مجھے لگتا ھے آپ کو پھدی مارنے والا پیار ھو گیا ھے بھای ایک منٹ میں پیشاب کر کے آجاوں
میں ۔ایک منٹ زرا پھدی پر ھاتھ لگا کر بتاو کہ پھدی گیلی تو نہی ھوی
ثانی۔جی نہی میں نہی بتارھی بس پشی آرھی ھے پشی کرکے آتی ھوں
تھوڑی دیر کے بعد ثانی کا میسج آیا
ثانی۔جی بھای کر لی پشی اب بتایں
میں۔جی کیا بتاوں
ثانی۔بھای آپ کا کیا دل کرتا ھے
میں ۔کس بارے میں ہوچھ رھی ھو
ثانی۔بھای بہن کے پیار کے بارے میں
میں ۔میری گڑیا میں تو اپنی بہن سے پیار کرتا ھوں
ثانی۔بھای اس پیار کی بات کر رھی ھوں کیا آپ کا دل کرتا ھے
میں ۔اگر میری گڑیا وہ والا پیار کرنا چاھے تو مجھے تو خوشی ھوگی کہ میری بہن بھی میری طرح پیار کرنے والی ھے
ثانی۔اوہ تو بھای آپ تو پہلے سے ہی تیار ہیں جبھی اس دن میری بنڈ کے ساتھ لوڑا لگا کر کھڑے تھے
اب ثانی بھی میسج میں کھل کر بات کر ھی رھی تو میں بھی اور کھلے مءسج کرنے لگا
میں ۔جی تمھاری بنڈ بہت نرم رھی اس دن بہت مزا آیا تم میرے لوڑے کو پکڑو گی
ثانی۔اوف بھای مجھے نہی پتہ مجھے شرم۔آے گی
میں ۔میسج کرتے ھوے لوڑے بنڈ کی بات کرتے شرم نہی آرھی جب لوڑا پکڑو گی تو شرم آرھی ھے
ثانی۔بھای میسج پر تو آپ کے سامنے نہی ھوں نہ
میں۔اچھا جی تو اب یہ شرم کیسے ختم ھو گی
ثانی۔بھای اسکا میں کیا بتاو بھای آپ کو امی کیسی لگتی ہیں
میں ۔بہت اچھی لگتی ہیں کیوں تم کیوں ہوچھ رہی ھو
ثانی۔بھای ایسے ہی پوچھا میرا مطلب تھا کہ میری بنڈ کے پیچظے تو آپ نے لوڑا لگا یا تھا اس دن جب ہم کراچی سے ٹرین میں جارھے تھے تو اپ امی کی بنڈ کے ساتھ بھی اپنا لوڑا ٹیچ کرکے کھڑے تھے امی نت مءری طرف اشرہ کرتے ھوے آپ کو پیچھے ہٹنے کا اشارہ کیا تھا میں سب دیکھ رھی تھی
میں۔اچھا محھے یاد نہیں کہ ایسا کچھ ھوا تھا
ثانی۔بھای زیادہ بھولے نی بنیں آپ جان بوجھ کر امی کی بنڈ پر لوڑا لگارھے تھے
میں ۔یار اب ایسی گرم باتیں کر رھی ھو اب لوڑا کھڑا ھو گیا ھے
ثانی بھای اپنے لوڑے کو اس دن کی طرح سہلالیں
میں ۔ثانی تم دو گی
ثانی۔کیا
میں ۔جو دینا چاھو
ثانی۔میرے بھای کو اپنی گڑیا سے کیا لینا ھے
میں ۔پھدی دو گی
ثانی۔😉بھای ابھی تو میں بہت چھوٹی ھوں آپ کا اتنا بڑا کیسے لونگی میری پھدی تو بہت چھوٹی سی ھے
میں ۔اچھا تو لوڑا چوسوگی
ثانی۔اس کے بارے میں تو سوچنا پڑے گا
میں اچھا سوچ کر بتادینا
گھڑی میں ٹائم دیکھا تو 4 بج رھے تھے
میں۔ثانی 4 بج گے ہیں اب سو جاو مجھے بھی کل سے شاپ پر جانا ھے
ثانی۔اوکے بھای گڈ نائٹ
میں ۔ثانی صبح مجھے اٹھادینا
ثانی۔ٹھیک ھے بھای
میں نے ٹراوزر اتارا اور ننگا سوگیا تاکہ صبح ثانی جگانے آے تو مجھے پورا ننگا دیکھ لے
میں نے لائٹ آف کی اور چادر اوڑھ کر سو گیا
صبح مجھے ثانی کی آواز آی بھای گیارہ بج گے ہیں امی نے ناشتہ بنا لیا ھے اٹھ جایں میں نے آنکھیں کھولیں تو سامنے ثانی کھڑی تھی میں ثانی کے سامنے ننگا تھا ثانی مجھے دیکتھے ھوے بولی بھای ننگے ھی سو رھے ہیں شرم نہی آتی میں نے لن کو سہلاتے ھوے کہا میں تو ننگا ہی سوتا ھوں ثانی کی نظر میرے لن پر تھی بولی بھای آپ کا لوڑا تو بہت بڑا ھے میں نے کہا ثانی اس کو پکڑو ثانی شرماتے ھوے بھای مجھے شرم آرھی ھے میں نے ثانی کا ھاتھ پکڑا اور اپنے پاس بٹھا کر اسکا ھاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکتھے ھوے کہا جان بھای کے لن کو چھو کر تو دیکھو ثانی نے ھاتھ میں لن پکڑا ھوا تھا اور آنکھیں بند تھیں میں نے کہا ثانی اسکو سہلا تو دو ثانی نے لن۔کو سہلاتے ھوے کہا بھائی یہ تو بہت گرم ھو رھا ھے میں نے ثانی کے چھوٹے چھوٹے ممے دباتے ھوے کہا اسکی گرمی تو پھدی نیکال تی ھے ثانی مجھے دیکتھے ھوے بولی اچھا جی تو امی کی پھدی میں ڈال دیں میری پھدی اتنا بڑا لوڑا نہی لے سکتی جب پھوپھی کا بیٹا اپنی ماں کی پھدی مار سکتا ھے تو آپ بھی مار لیں یہ کہتے ھوے ثانی نیچے بھاگ گی میں بیڈ سے اٹھ کر واش روم گیا نہا کر نچے آیا تو ثانی اور نازی نظر نہی آیں امی کیچن میں ناشتہ بنا رھی تھیں میں پچھے سے جا کر امی کے ساتھ لپٹتے ھوپے کہا جان رات کو چودنے کا دل کر رھا تھا اتنے دنوںبعد آی ھو امی مجھے پیچھے کرتے ھوے بولیں کامران گھر میں نازی اور ثانی بھی ہیں دور ہٹو میں اسی طرح امی کی گانڈ سے لن ٹچ کرکے کھڑا رھا میں بیگم ناراض ھو اچانک مجھے لگا کہ کچن کے دروازے پر کوئی ھے امی تو پراٹھے پکانے میں بزی تھیں انکا نہیں پتہ چلا لیکن مجھے پتہ چل گیا تھا کہ ثانی ہم دونوں کو دیکھ رھی ھے میں نے ثانی کی طرف دیکھا تو وہ مسکراتے ھوے وہاں سے ہٹ گی۔ میں دوبارہ امی کی گانڈ سے لن رگڑنے لگا امی بولیں چلو باھر امی نے ثانی کو آواز دی تو میں امی سے الگ ھو گیا اور کچن سے باھر آگیا ثانی بھی امی کی آواز سن کر کچن میں آگئی اور ناشتہ ٹیبل پر رکھنے لگی میں نے ثانی سے پوچھا کہ نازی نہی اٹھی تو ثانی بولی بھای اس کو تو رات سے بہت تیز بخار ھے اور اس کے جسم میں بھی بہت درد ہے اس لے اسکو نہیں اٹھایا
امی بھی کیچن سے باھر آگیں اور مجھے دیکتھے ھوے بولیں یاں صبح ثانی نے بتایا کہ رات بھر نازی کو بخار رھا ابھی نازی کو ڈاکٹڑ کو دکھا کر لاتی ھوں
ثانی اور امی میرے سامنے بیٹھیں تھیں امی کے کھلے گلے سے امی کے مموں کو دیکھ رھا تھا جس کو ثانی بھی نوٹ کر رھی تھی میں نے ناشتہ کیا اور تیار ھس کر شاپ کے لیے نیکل۔گیا می نی مجھے کہا کہ تم اوپر چلو میں آتی ھو۔ میں اوپر اپنے روم میں آگیا اور سوچنے لگا کہ اچانک امی نے کیوں پلایا ھے تھوڑی دیر کے بعد امی بھی اوپر آگیں
امی کے چہرے پر سنجید گی تھی میں نے پوچھا خیریت ھے اس ٹائم کیوں بلایا ھے امی مجھے گہری نظروں سے دیکتھے ھوے بولیں نازیہ کے ساتھ کیا کیا ھے
میں۔ بھلا کیا بات ھوی
امی۔ تم کو شرم نہیں آی میری معصوم بچی کا کیا حال کردیا ماں کو چود کر سکون نہیں ملا تھا جو بہن کو چود کر اسکی بھی یہ حالت کردی کہ اس سے صیح سے چاکا بھی نہی جارھا تم نے یہ نہی سوچا کہ کنوادی بہن ھے اس کی شادی کیسے ھو گی امی غصہ میں بولتی جا رھی تھیں میں نے کہا میں نے نازیہ کے ساتھ کوی زبردستی نہی کی اسکی رضامندی سے اسکو چودا ھے اور آپ کو بھی آپ کی رضامندی سے چودا ھے بہن کہیں باھر سے چدوا کر آجاتی تو ہھر آپ کیا کرتیں
اج کل باھر لوگ لن ھاتھ میں لے کر گھوم رھے ہیں کوی چوت ملے اور چودیں اگر باھر نازیہ کسی سے چدوالیتی تو کتنی بدنامی ھوتی
آمی سر پکڑ کر بیٹھی ھوی تھیں میں امی کے ساتھ بیٹھ گیا اور انکے بازو سہلاتے ھوے کہا امی پریشان نہ ھوں یہ گھر کی بات ھے اور گھر میں رھے گی دوسری بات یہ کہ جو کچھ ھوا نازیہ کی مرضی سے ھوا میں نے کوی زبردستی نہیں کی امی بولیں میں اس کو دیکتھے ہی سمجھ گئی تھی کہ کوی گڑبڑ ھو گی ھے لیکن کنفرم نہی تھا وہ تو صبح کپڑے دھونے کے لیے نازیہ کی بیڈ شیٹ واشنگ مشین میں ڈالی تو پتہ چلا کہ نازیہ کی کنواری چوت تم نے کھول دی ھے میں نے امی کو گلے لگاتے ھوے کہا جان تم۔پریشان نہ ھو جان بھائی بہنوں میں بہت پیار ھو تو یہ سب چلتا ھے نہ تو مجھے کہیں باھر منہ مارنے کی عادت ہڑے گی اور نہ ہی بہنوں کو باھر کسی لڑکے کے ساتھ دوستی کی ضرورت ہڑے گی جب اسکو گھر میں ہی سیکس مل جاے گا تو وی باھر کسی طرف نظر نہی اٹھاے گی
آمی لیکن اب ادکی شادی کیسے ھوگی ساری زندگی تو گھر مءں نہی بٹھا سکتی میں بولا جان جب شادی کا ٹائم آے گا تو دیکھیں نگے امی میری طرف دیکتھے ھوے بولیں تم کو تو راستہ مل گیا ھے لیکن ثانی کے بارے میں ایسا مت سوچنا وہ ابھی بہت چھوٹی ھے
میں اب امی کو کءا بتاتا کہ وہ بھی سیک نہ ایک دن چود جاے گی میں بولا امی میں نے پہلت بھی کہا تھا کہ میں زبردستی نہی کرونگا لیکن ابھی ثانی کا مجھے بھی خیال ھے ثانی کے معاملے مءں آپ بےفکر ھو جائں میں نے پوچھا نازی اب کیسی ھے امی بولیں لیڈی ڈاکٹر کہ رھی تھی کہ ایک دو دن میں ٹھیک ھو جاے گی چلتے ھوے ڈاکٹر بولی پہلی دفہ میں یہ ھو ناتا ھے وہ سمجھ رھک تھی کہ نازی میری بہو ھے اور شادی کو دو تین دن ھوے ہیں لیکن ڈاکٹر نے کہا یہ ابھی پرینگنٹ نہی ھے بس تھکن کی وجہ سے ایسا ھوا ھے مجھے تو لگتا ھے جت۔ے دن ہم لوگ نہی تھے تم نے جی بھر کر نازیہ کو چودا ھے جو اس کی ایسی حالر کر دی میں نے کیا نہی جان بس دو دفہ کیا ھے
امی اٹھتے ھوے بولیں کہ اب میں تم جس اہنی چوت نہی دونگی میں نے امی کے گال پر پیار کرتے ھوے بولا جان یہ ظلم نہ کرو تم تو میری جان ھو امی زیادہ مسکہ لگانے کی ضرورت نہی ھے اب نازیہ کا ہی چودنا میں بولا جان تم دونوں کو چسدونگا تم میری پہلی بیوی ھس اور نازیہ دوسری اور پہلی بیوی کا حو زیادہ ھوتا ھے مجھے لگتا ھے سوکن سے جلن ھو رھی ھے
امی بولیں سوکن سے جلتی ھے میری جوتی سمجھے اور اب اپنی دوسری کے سستھ خوش رھو میں نے امی کو لپٹاتے ھوے کہا جان تم دونوں کو خوش رکھونگا تم آزما لینا بس اب غصہ جانے دو تمھارا شوھر ایک ہفتہ کے لیت لاھور میں ھے تو میرے ساتھ چدای کا مزا کرو امی مجھے پیچھے کرتے ھوے بولیں سوچتی ھوں کہ کیا کرنا ھے ابھی نیچے جاکر نازیہ کس حال پوچھ لو تھارا ہوچھ رھی تھی..
جاری ہے ۔۔۔
0 Comments