میرا گھر میرا پیار (Episode:06)

میرا گھر میرا پیار 
(Episode:06)

 میری دونوں بہنیں میرے ساتھ اوپر چھت پر بارش انجواے کرنے آگئے میں تو ٹراؤزر میں ھی تھا ثانی نے شرٹ اور ٹراوزر پہنا ھوا تھا نازی شلوار قمیض میں تھی ہم۔تینوں اوپر آگے بارش بہت تیز ھو رھی تھی نازی اور ثانی کے کپڑے ان کے جسم سے چیپک گے تھے نازی اور ثانی کا جسم صاف نظر آرھا تھا نازی کا پینک بریزر اور ثانی کا اسکن کلر کا بریزر دیکھ کر موسم کا مزا آگیا تھا ھماری چھت کی دیواریں کافی اونچی تھیں اس لیے کسی طرف سے بہی ہم۔لوگوں کو کوی دیکھ نہیں سکتا تھا اتنے میں نیچے سے امی نے نازی کو آواز دی کسی کام کے لیے نازی نیچے چلی گی اوپر میں اور ثانی رہ گے تھے ثانی بولی بھای مجھے پکڑیں اور میرے آگے آگے بھاگنے لگی میں اس کے پیچھے اسکو پکڑنے کے لے بھا گا وہ میرے آگے آگے بھاگ رھی تھی کہ اچانک سلپ ھونے لگی تو میں نے آگے بڑھ کر اس کو پکڑ لیا اور اس کو گرنے نہیں دیا میں نے پیچھے سے اس کو پکڑنے کی کوشش کی تو میرا بیلنس بگڑ گیا اور میں اسکو پکڑتے ھوے زمین پر گرا لیکن وہ میرے اپر اس طرح تھی کہ میں نیچے تھا اور وہ بیک سے سیدھی میرے اوپر تھی اس کی گانڈ میرے لن کے اوپر اور مرے دونوں ھاتھ اسکے پیٹ پر تھے وہ ایک دم سوری کہتی ھوی میرے اوپر سے اٹھنے لگی اور اٹھتے اٹھتے اسکا ھاتھ میرے لن سے ٹچ ھو گیا وہ اوٹھ گی اور کھڑی ھو گی میں بولا مجھے تو اوٹھاو اس نے اپنا ھاتھ آگےکیا میں نے اسکا ھاتھ پکڑ کر اٹھ گیا میرا لن اب تو ٹرازر گیلا ھونے سے واضع ھو رھا تھا اور کھڑا ھوا بھی تھا ثانی بولی بھای اب پکڑیں وہ تھوڑا سا آگے بڑھی میں نے آگے بڑھ کر پیچھے سے اس کو پکڑ کر اپنے ساتھ لگا لیا اب میں پیچھے سے ثانی کے ساتھ ٹیچ تھا اور لن ثانی کی گانڈ پر تھا یہ کچھ دیر ھی رھا وہ فورن میجھ سے الگ ھو گی اور اسی وقت امی کی آواز آی کہ نیچے آجاو کھانا لگ گیا ھے ثانی بولی چلیں بھای امی بلا رھی ھیں میں بولا تم چلو میں آرھا ھوں ثانی نے ایک نظر میرے لن کی طرف دیکھا اور نیچے چلی گی اب میں لن بیٹھنے کا انتیظار کرنے لگا کہ لن بیٹھ جاے پھر نیچے جاوں جب لن بیٹھ گیا تو پھر نیچے گیا امی نے میجھے دیکھا تو بولیں کامی جلدی سے چینج کر کے آو میں اپنے روم میں آیا دوسرا ٹروازر اور بنیان پہن کر نیچے آیا تو ثابی بھی چینح کر کے آگی تھی ہم نے کھا نا کھایا امی بولیں ثانی اب تم کل کی تیاری کر لو کال جانا ھے نازی بولی امی خالہ کب آیں نگی امی بولیں کل آجایں نگی نازی بولی امی خالہ کو آپ نے تکلیف دی امی بولی نازی بیٹا تم کو مشکل نہ ھو اس لے خالہ کو آنے کا کہا ھے نازی چپ ھو گی ہم لو گوں نے کھانا کھایااور میں اپنے روم میں آگیا اور آج کے دن کے بارے میں سوچنے لگا کہ آج یہ کیا ھو رھا ھے آج کا دن تو گولڈن دن تھا آج امی کی چودای کی اور اب بہنیں بھی چودنے والی ہیں اور اگر امی کو پتہ چلا تو امی کا ریکشن کیا ھو گا یہ سوچتے سوچتے میں سو گیا
شام کو سات بجے آنکھ کھلی میں اوٹھا فریش ھو کر نیچے آیا تو ابو گھر آگے تھے سب لوگ چاے پی رھی تھے نازی بولی بھای چاے لے کر آوں میں بولا ہاں لے آو اور لاونج میں بیٹھ گیا ابو کل کا پروگرام بنانے لگے امی  اور ثانی نے کل کی تیاری کر لی تھی ابو بولے کامی تم ہم لوگوں کو اسٹیشن چھوڑ آنا میں بولا جی ابو ہم لوگ باتیں کر رھے تھے کہ بیل بجی ابو بولے دیکھو کامی کون آیا ھے میں گیٹ کوھلنےگیا تو دیکھا خالہ اپنے دیور کے ساتھ آی تھیں خالہ کو دیکھ کر *** کیا اور انکو اندر آنے کا کہا خالہ میجھے دیکھ کر بولیں اور بھی بھانجے خالہ کو بھی کبھی یاد کر لیا کرو
خالہ کو آج بہت مہنوں بعد دیکھا تھا اور خالہ نے ہلکے پینک شیڈ والی  بہت خوبصورت ساڑھی  پہنی ھوی تھی جسکا بلاوز  تنگ اور گلا کافی کھلا لگ رھا تھا آپ کوجیسے پہلے بھی بتا یا تھا کہ خالہ کی شادی کو پانچ سال ھو گے ھیں اور میرے خالو جاب کے لیے دوبی میں ھوتے ھیں خالہ کے کوی بچہ نہں ھے اس لیے خالہ ابھی بھی ایک دم زبردست جسم کی مالک ھیں لمنبا قد بھرا بھرا جسم اور آج تو ساڑھی میں اور بھی سیکسی لگ رھی تھیں پہلے تو کبھی خالہ کو اس نظر سے نہیں دیکھا تھا لیکن امی سے سیکس کے بعد خالہ کو دیکھنے کا انداز دوسرا تھا آج خالہ کے جسم کا اندازہ ھوا کہ خالہ کتنی سیکسی ھیں  خالہ اندر آتے ھوے سب کا حال احوال لیتی ھوی اندر آگیں امی نے دیکھا تو خالہ کو گلے لگا لیا خالہ نے ابو کو ***کیا نازی اور ثانی کو پیار کیا میں بولا خالہ میں بھی تو ہوں اسپر خالہ آگے بڑھیں اور میجھے بھی گلے لگا یا خالہ جب گلےمل رھی تھیں تو میری نظر خالہ کے مموں پر تھی خالہ کے ممے بلاوز میں بند دعوت نظارہ دے رھے تھے خالہ میجھے پیار کرکے مجھ سے الگ ھوتے ھوے خالہ کے ممے مرے چیسٹ سے ٹچ ھوے تو مزا آگیاخالہ مجھ سے الگ ھو کر امی کے پاس بیٹھ کر بولیں باجی آپ لوگ کب جایں نگے امی بولیں کل جانا ھے خالہ بولیں ٹھیک ھے میں دوپہر تک آجاوں نگی امی بولی ابھی کہاں جا رہی ھو خالہ نے کہا کہ ابہی ایک جگہ شادی میں جانا ہےخالہ امی سے باتیں کرتے ہوے  ساڑھی کا پلو نیچے گرجاتا تھا جس سے خالہ کے مموں کا دیدار ھو جاتا  خالہ تو کبھی پلو اوپر کر لیتی اور کبھی ایسے ھی رھنے دیتیں  اور میں تو خالہ کے مموں کی لائن میں گم تھا کہ خالہ نے میری طرف دیکھا اور ساڑھی کا پلو ٹھیک کرتے ھوے بولیں بھانجے بزنس کیسا چل رھا ھے میں بولا خالہ ٹھیک چل رھا ھے خالہ امی سے بولیں باجی اب اسکی بھی شادی کردیں اب یہ بھی جوان ھو گیا ھے امی بولیں ابھی نہیں پہلے نازی اور ثانی کی اسکے بعد کامی کا نمبر آے گا پھر خالہ میری طرف دیکھتے ھوےبولیں باھنجے صبر کرو صبر کا پھل میٹھا ہو تا ھے میں دل میں بولا ہاں جی پھل تو ملنا شروع یو گیا ھے کچھ دیر بات کرنے کے بعد خالہ اپنے دیور کے ساتھ چلی گیں ہم لوگ لاونج میں بیٹھے باتیں کر رھے تھے لیکن میرا دل اور دماغ تو خالہ کے گورے گورے مموں میں گم تھا دل کر رھا تھا کہ امی کی چوت مل جاے تو مزا آجاے لیکن یہ مشکل تھا ابھی تو امی کی چوت کا ملنا مشکل تھا اب ایک ھی راستہ تھا کہ روم میں جاکر خالہ کے نام کی مٹھ لگای جاے تاکہ لن کو سکون ملے میں نے امی کی طرف دیکھا تو امی ثانی کے ساتھ  کل جانے کی تیاری میں مصروف تھیں نازی کیچن میں کام کر رھی تھی میں لاونج میں سے اٹھ کر میں اپنے روم۔ میں آگیا اور روم  میں آکر میں نے اپنی بنیان اتاری اور بیڈ پر لیٹ کر لن کو سہلا رھا تھا اور  خالہ کے سیکسی جسم کا سوچتے ھوے مٹھ لگانے کی تیاری میں تھا لن بھی خالہ کا خیال آتے ھی ٹن ٹن ھو گیا تھا میں نے ٹراوزر تھوڑا نیچے کی طرف کیا اور لن۔ٹراوزر سے باہر نکال کر  لن کو اوپر نیچے سہلا رھا تھا آنکھیں بند کرے خالہ کے خیالوں میں گم تھا کہ۔اچانک میرے روم۔کا دروازہ کھلا دروازہ کھلنے کی آواز سے میں نے آنکھیں کھولیں تو دروازے پر میری چھوٹی بہن ثانی کھڑی تھی جو حیرانی کے عالم میں کھڑی مجھے مٹھ مارتے ھوے دیکھ رھی تھی کہ اسکا بھای کس طرح لن نیکال کر مٹھ مار رھا ھے ثانی  میرے ھاتھ میں پکڑے مرے لن کو اوپر نیچے کرتے دیکھ رھی تھی میری نظر جیسے ھی ثانی پر پڑی میں نے جلدی سے لن ٹراؤزر میں کیا اور اٹھ کر بیٹھ گیا ثانی بولی بھائی سوری آپ کو ڈسترب کیا میں بولا نہی نہی بولو کیا کام تھا ثانی بولی بھائی آپ کا بیگ لینا تھا میرے بیگ کی زپ خراب ھے میں بولا الماری کے اوپر رکھا ھے لے لو ثانی بولی بھائی آپ اتار دیں مجھ سے نہں اترے گا میں اٹھنا نہں چاہ رھا تھا کہ لن فل پوزیشن میں تھا لیکن اٹھنا پڑا اور جب اُٹھا تو ٹراوزر تمنبو بنا ھوا تھا ثانی کی نظر میرے تمنبو کی طرف تھی ثانی بولی بھائی میں نیچے جارھی ھوں آپ بیگ نیچے لے آیں میں بولا ثانی لے کر جاو میں الماری کی طرف گیا اور ثانی میرے پاس کھڑی ھو گی میں دونوں ھاتھ اوپر کرکے بیگ اتارنے کی کوشش کر رھا تھا ثانی میرے برابر میں کھڑی تھی میرے اونچا ھونے سے میرا ٹراوزر تھوڑا نیچے ھو گیا تو ثانی بولی بھائی آرام سے آپ کا ٹراوزر نہ اتر جاے میں بولا تو کیا ھو گا اتر جانے دو ثانی بولی بھای آپ بہت بےشرم ہیں بہن کے سامنے ننگے ھوں گے میں بولا تو تم نے دروازے میں کھڑے ھو کر مجھے دیکھ تو رہی تھیں ثانی بولی بھای وہ تو بای چانس دیکھ لیا مجھے ٹھوری پتہ تھا کہ آپ اس کنڈیشن میں ھونگے میں بولا اچھا یہ لو بیگ پکڑو ثانی میرے قریب آئی اور وہ
بلکل میرے اتنے قریب تھی وہ میرے سامنے کھڑی دونو ہاتھ اوپر کرکے بیگ پکڑنے کےکی کوشش کر رھی تھی میں نے بیگ پکڑاتے ھوے اپنا لن ثانی کے پیٹ پر ٹچ کیا لن ٹچ ھوتے ھی ثانی کے ھاتھ سے بیگ نیچے گر گیا ثانی بیگ اٹھانے جھکی جب بیگ اٹھا نے کے دوران میرے لن کو دیکھتی ھوی سیدھی ھو گی ثانی بغیر دوبٹے کی تھی اسکے چھوٹے چھوٹے  ممے جو ٹینس کی بال کی طرح لگ رھے تھے دل کر رھا تھا کہ پکڑ لوں لیکن کنٹرول کیا ثانی بیگ لے کر جانے لگی تو میں بولا اور تو کچھ نہں چاھے ثانی بولی ہاں بھای اپنا ڈیجٹل کیمرہ بھی دے دیں میں بولا ثانی موبائل میں پک لے لینا ثانی بولی بھای موبائل میں پرابلم ھے آپ کیمرہ دے دیں میں بولا الماری سے نیکال لو ثانی نے بیگ بیڈ پر رکھا اور میری الماری کوھل کر کمرہ نکالنے لگی ثانی میرے کپڑوں کو الٹ پلٹ کر کے کیمرہ ڈھونڈ رھی تھی ثانی بولی بھای کہاں رکھا ہے کیمرہ نہں مل رھا میں اٹھ کر ثانی کے پاس گیا ثانی مرے آگے کھڑی تھی میں ثانی کے پیچھے کھڑا ھوا اور کیمرہ تلاش کرنے لگا اور اسی دوران میں تھوڑا اور آگے ھوا اور لن ثانی کی گانڈ سے ٹچ کر کے کیمرہ ڈھوندنے لگا اب ثانی مرے آگے کھڑی تھی اور میں پیچھے سے لن ثانی کی گانڈ سے ٹچ کر کے کھڑا تھا ثانی بھای جلدی نکالیں امی انتظار کر رھی ھو نگی میں نے لن کا دباو اسکی گانڈ پر دباتے ھوے مزے لے رھا تھا اور کیمرہ ڈھونڈ رھا تھا کہ پیچھے سے امی کی آواز آی یہ کیا ھو رھا ھے امی کی آواز سنتے ھی مجھے جھٹکا لگا اور میں نے کیمرہ نیکالتے ھوے ثانی سے پیچھے ہٹ گیاامی روم کے دروازے پر کھڑی تھیں ثانی میرے آگے سے نکل کر جلدی سے بیگ اور کیمرہ لے کر روم سے نکل گی امی میری طرف دیکھتے ھوے بولیں یہ کیا ھو رھا تھا میں بولا کچھ نہیں ثانی کو کیمرہ نہیں مل رھا تھا تو وہ نیکال کر دے رھا رھا امی بولیں وہ تو مجھے بھی نظر آرھا تھا اب تم ماں کے ساتھ ساتھ بہن کے ساتھ بھی مزے لینا چاہتے ھو شرم کرو میں بولا نہیں امی آپ غلط سمجھ رھی ھیں امی کہنے لگیں میں سب سمجھ رھی ھوں تم نے ماں کی تو لے لی ھے اب بہن کی بھی لو گے کامی ثانی ابھی بہت چھوٹی ھے اس کو اس چکر میں نہیں ڈالو میں ھوں نہ اس لے بہنوں کا خیال کرو ورنہ میں بولا ورنہ کیا امی بولیں ٹائم آنے پر بتادونگی اور یہ کہتے امی چلی گئیں 
اب یہ الگ مشکل ھو گی تھی امی کو بھی اسی ٹائم آنا تھا سارا مزا خراب ھو گیا تھا اس لئے لائٹ آف کی اور سو گیا
صبح آنکھ روم کے دروزے ہر دستک سے کھلی میں نے اٹھکر دروازہ کھولا تو امی روم میں آگیں اور بولیں دس بج رھے ھیں میں بولا تو کیا ھوا روز ھی اس ٹائم پر اٹھتا ھوں امی نے میرے بیڈ پر بیھٹتے ھو ے بولی کامی دیکھو تمھاری بہنیں کنواری ھیں اور آگے انکی شادی کرنی ھے اگر تم انکو بھی کچھ کر دو گے تو انکی شادی کیسے ھو گی میں بولا امی کو ی اور بات کریں مجھے اس موضع پر کوی بات نہیں کرنی اور یہ کہتے ھوے میں واش روم کی طرف جانے لگا تو امی نے میرا ھاتھ پکڑ کر بیٹھا لیا اور بولیں کامی یہ غلط ھے میں نے بھی پتہ نہں تمھارے ساتھ کیسے سیکس کر لیا اس ٹائم میں بھی اپنے جزبات پر قابو نہیں رکھ سکی اور وہ سب کچھ ھو گیا جو میں نے کبھی نہیں سوچا تھا میں چپ بیٹھا تھا امی میرے ساتھ میرا ھاتھ اپنے ھاتھ میں لے کر بیٹھیں تھیں کامی دیکھو تم ہم دونوں کے درمیان جو کچھ ھوا اسکے لے تم ہی نہں میں بھی زمیدار ھوں میں بولا امی میں نے آپ کے ساتھ کوی زبردستی تو نہیں کی جو کچھ ھوا وہ آپ کی مرضی سے ھوا امی بولی ھاں یہ تو بات ٹھیک ھے تو پھر آپ ایسا کیوں سوچتی ہیں کہ میں نازی اور ثانی سے زبردستی کروں نگا اگر نازی اور ثانی کی مرضی ھو گی تو کروں گا نہی تو نازی اور ثانی کی رضامندی نہیں ھو گی تو ان کو ھاتھ بہی نہیں لگاونگا امی بولیں بیٹا پھر ان کی شادی کیسے ھو گی میں بولا جان یہ ھمارے گھر کا پیار ھے اور اگر نازی اور ثانی بھی اس پیار کو انجواے کرنا چاہیں تو آپ کو کیا پربلم ھے امی کچھ سوچتے ھوے اور جب تمھاری شادی ھو گی تو پھر کیا ھو گا میں بولا جب شادی ھو گی جب دیکھیں نگے اور ابھی تو میرا کوی ارادہ نہیں ھے اور جب نازی اور ثانی کو بہی گھر میں ایک بھای کا پیار مل جاے گا تو وہ باہر بھی کسی کی طرف نہیں دیکھیں گی امی اچھا لیکن بہت احتیاط سے تمھارے ابو کو نہ پتہ چلے اور ثانی تو ابھی  چھوٹی ھے لیکن نازی کے ساتھ کوی زبردستی نہیں کرنا یہ کہتے ھوے امی جانے کے لیے اٹھ کر کھڑی ھو گیں اور مجھے کہا کہ فریش ھو کر نیچے آو اور ناشتہ کر لو امی جانے لگیں تو میں پیچھے سے امی سے لپٹ گیا اور بولا جان آج تو چوت کا ناشتہ کر وادو آج تو تم چلی جاو گی پھر پتہ نہیں کب مو قع ملے تمھاری چوت مارنے کا امی بولیں کامی بہت بتمیز ھو گے ھو میں نے لن ٹروزر سے نکال کر امی کی گانڈ سے لگا دیا میں بولا جان اب تو یہ بتمیزی کرنے میں مزا آتا ھے امی لن کو گانڈ پر فیل کرتے ھوے بولی کامی چھوڑو مجھے میں نے امی کو اپنی طرف گھمایا اور اپنے ہونٹ امی کے ہونٹوں پر رکھ دے اور امی کو اپنے ساتھ لپٹالیا اور نیچے سے لن چوت کے ساتھ رگڑبے لگا امی کے ممے مرے چیسٹ میں د بے ھوے تھے اور میں امی کے ہونٹوں کو چوس رھا تھا اب امی بھی گرم ھو گی تھیں اور میرا ساتھ دے رھی تھیں میں امی سے الگ ھوا اور ٹراوزر اوتار کر ننگا ھو گیا امی نے مجھے دیکھا اور  میرے لن کو پکڑ کر بولیں جانی یہ تو ہر وقت تیار رہتا ھے میں بولا جان تم ھو اتنی پیاری اور سیکسی اب اسکا کچھ کرو امی کیا کروں میں بولا جان اس کو  چوسو امی نے نشیلی آنکھوں سے میجھے دیکھا اور بولیں کس کو  چوسوں میں نے کہا جان میرے لن کو منہ میے لے کر چوسو امی کے منہ سے نکلا اُف ایک دفہ اور بو لو میں بولا جان میرے لن کو چوسو امی نے یہ سنا اور  بیڈ پر بیٹھ کر مجھے اپنے قریب کیا اور لن کے ٹوپے پر زبان پھرتے ھوے مجھے دیکھا امی کی آنکھیں سیکس کی وجہ سے لال  ھو رھی تھیں اور مجھے دیکھتے دیکھتے امی نے لن کو منہ میں لے لیا اور لن کا چوپا لگانے لگیں آج فرسٹ ٹائم کوی عورت میرا لن چوس رھی تھی جو میری ماں تھی لن چسوانے کا اپنا ہی الگ مزا ھے اب امی کو بھی لن چوسنے کا مزا آرھا تھا
امِی نے لن۔منہ سے نیکالا اور کھڑی ھو گیں اور اپنی شرٹ اور ٹراوزر اتار کر بیڈ پر ٹاانگیں کھول کر لیٹ گیں امی کی چکنی چوت جو گیلی ھو رھی تھی گیلی چوت دیکھ کر منہ میں پانی آگیا اور میں نیچے بیٹھا اور امی کی چوت پر منہ رکھ دیا اور امی کی گیلی چوت   چاٹنے لگا امی کی چوت پانی سے بھری ھوی تھی امی کی سسکیاں نکل رھی تھی کامی چاٹ اپنی ماں کی گرم  چوت آہ اُف ز بان چوت کے اندر ڈال اُف اہ کامی چوس میری چوت بہت مزا آرھا ھے تیرے باپ نے تو آج تک اسکو نہی چاٹا تو نے تو ایک نیا مزا دیا ھے مرے چاند اب چود دے اب برداشت نہں ھورا کامی لن چوت میں ڈال دے اُف میں نے چوت سے منہ ہٹا یا اور لن امی کی چوت پر رگڑنے لگا امی بولیں جانی ڈال دے کیوں ٹرپا رھا ھے میں نے لن کا ٹوپا چوت کے اندر کیا اور امی کے اوپر لیٹ کر لن چوت میں پورا اندر کرے امی کے مموں کے نپل چوسنے لگا اور نیچے سے لن چوت کے اندر باھر کر رھا تھا امی نیچے سے کمر اٹھا اٹھا کر چودائی کر وارھی تھیں کمرے میں امی کی سسکیاں اور چودای کی ملی جلی آوازیں گونج رھی تھیں ماں بیٹا چودای کے ساتویں آسمان پر تھیں امی ٹانگیں کھول کر چودای کر وا رھی تھیں میں بھی امی کی چوت کو زور زور سے چود رھا تھا امی کی گرم اور گیلی چوت مازنے کا مزا آرھا رھا امی جانی اپنی ماں کی گرم چوت کو ٹھنڈا کر دے چوت کو تیرے جیسا تگڑا لن
چاھے تھا اُف آہ آہ آہ چود اور تیز اور تیز میں نے لن باھر نکالا تو امی نے میری طرف سوالہ نظروں سے دیکھا میں بولا جان اب گھوڑی بن جاو امی فورن اوٹھ کر گھوڑی بن گیں میں نے امی کی گانڈ کو پیار کیا امی کے چوٹر کو سہلایا امی نے گانڈ پیچھے کرتے ھوے کہا کامی ڈال نہ میں نے امی کی گانڈ کے سوراخ پر انگلی پہرتے ھوے کہا گانڈ کب دو گی امی بولیں کامی بعد میں ابھی چوت کو تو ٹھندا کر دے میں نے پیچھے سے لن امی کی چوت میں ڈال دیا اور دونوں ھاتھ آگے کر کے امی کے ممے پکڑ کر چودای شروع کردی اور لن چوت میں اندر باھر کرنے لگا امی بھی گانڈ پیچھے کر کے چوت مروارھی تھیں کمرے میں تھپ تھپ کی آوازیں گونج رھی تھیں... 
جاری ہے

Post a Comment

0 Comments